مذہب

کیا تلاوت روک کر اذان کا جواب دیا جائے ؟

اگر یہ اذان اس کے محلہ کی مسجد کی ہو تو اسے چاہئے کہ تلاوت روک کر اذان کا جواب دے۔

سوال: کوئی شخص کسی مجبوری کی وجہ سے مسجد جاکر باجماعت نماز ادا کرنے کے قابل نہ ہو ، اور گھر پر تلاوت قرآن کے دوران اگر اذان کی آواز دور سے آرہی ہو

اور اس کے کلمات بھی غیر واضح ہوں تو تب بھی کیا تلاوت کو روک کر اذان کے ختم ہونے کا انتظار کرنا چاہئے یا تلاوت جاری رکھی جاسکتی ہے ؟
(محمد تقی الحسن ، ملک پیٹ)

جواب: اگر یہ اذان اس کے محلہ کی مسجد کی ہو تو اسے چاہئے کہ تلاوت روک کر اذان کا جواب دے :

’’ وإن کان في منزلہ وإن لم یکن ہذا أذان مسجدہ لا یجیب المؤذن ویمضی في قرائتہ ، وإن کان ہذا أذان مسجدہ یقطع القرآن ویجیب المؤذن ‘‘ (محیط برہانی : ۲؍۱۰۲ ، نیز دیکھئے : کبیری : جدید نسخہ ، ص : ۳۲۸ اورالدر المختار مع الرد : ۲؍۶۸) ۔