تلنگانہ

تلنگانہ میں دس لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریداری

کسان غیر متوقع بارش اور تیز ہواؤں کے پیش نظر فصل کی کٹوائی جلدی کرتے ہوئے خریداری مراکز کو دھان منتقل کر رہے ہیں۔ اس وقت مراکز پر ٹریکٹروں اور ڈی سی ایم گاڑیوں کی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں دھان کی خریداری زوروں پر ہے۔ یکم اپریل سے شروع ہوئی خریداری میں اب تک 10 لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدی جاچکی ہے۔ گزشتہ 5 سے 6 دنوں سے روزانہ ایک لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
سام چیرٹی ٹرسٹ اینڈ ویلفیئر کی چیئرپرسن شیخ انجم کی سابق وزیر ہریش راؤ سے ملاقات
بی سی طبقات کو تحفظات کے بغیر انتخابات منظور نہیں، ریاست گیر عوامی تحریک کا اعلان: کویتا
نوجوانوں میں قیادت کی تربیت ناگزیر: تلنگانہ جاگروتی کا ریاست گیر سیاسی تربیتی پروگرام
سرینواس یادو ترقیاتی کاموں میں بری طرح ناکام: ڈاکٹر کوٹا نیلیما کا الزام

کسان غیر متوقع بارش اور تیز ہواؤں کے پیش نظر فصل کی کٹوائی جلدی کرتے ہوئے خریداری مراکز کو دھان منتقل کر رہے ہیں۔ اس وقت مراکز پر ٹریکٹروں اور ڈی سی ایم گاڑیوں کی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں آئندہ بیس دنوں تک جاری رہ سکتی ہے جس کے بعد دھان کی کٹوائی مکمل ہونے کا امکان ہے۔ ربیع کے سیزن میں 57 لاکھ ایکڑ اراضیات پر دھان کی فصل اگائی گئی تھی اور اندازہ لگایا گیا کہ 127.50 لاکھ میٹرک ٹن دھان حاصل ہوگی۔

ان میں سے 70.13 لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدنے کا نشانہ مقرر کیا گیا اور اس کے مطابق انتظامات کئے گئے۔ ریاست بھر میں 8329 خریداری مراکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جن میں سے اب تک 7340 مراکز کسانوں کو دستیاب کئے گئے ہیں۔

خریف سیزن میں باریک دھان پر 500 روپے بونس دیئے جانے کے باعث ربیع میں کسانوں نے بڑی مقدار میں باریک دھان کی کاشت کی۔

حکومت کو توقع سے زیادہ دھان موصول ہورہی ہے جس پر محکمہ زراعت نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ محکمہ فوڈ اینڈ سیول سپلائز نے اب تک 35,600 کسانوں سے 10 لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدا ہے جس میں 6.40 لاکھ میٹرک ٹن باریک دھان اور 3.60 لاکھ میٹرک ٹن اوسط درجہ کی دھان شامل ہے۔

دونوں اقسام کے علحدہ علحدہ خریداری مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ خریداری نظام آباد، کاماریڈی، سدی پیٹ، نلگنڈہ، سوریا پیٹ، ونپرتی، گدوال، کریم نگر اور جنگاؤں اضلاع میں ہو رہی ہے۔

خریداری مراکز پر الکٹرانک ترازو، نمی ناپنے والے آلات، صفائی مشینیں اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ خریداری میں تاخیر نہ ہو۔ یہ مراکز پی اے سی ایس اور دیگر متعلقہ اداروں کے تحت چلائے جا رہے ہیں۔