دہلی

کیرالا یا تلنگانہ میں سیاسی اتحاد ممکن نہیں: وینو گوپال

سینئر کانگریس لیڈر اور راہول گاندھی کے مددگار کے سی وینو گوپال نے اتوار کے روز کہا کہ انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد پارٹی، کرناٹک میں چیف منسٹر کے نام کو قطعیت دینے کے عمل میں مصروف ہے۔

نئی دہلی: سینئر کانگریس لیڈر اور راہول گاندھی کے مددگار کے سی وینو گوپال نے اتوار کے روز کہا کہ انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد پارٹی، کرناٹک میں چیف منسٹر کے نام کو قطعیت دینے کے عمل میں مصروف ہے۔

متعلقہ خبریں
روہت ویمولہ کیس کی تحقیقات میں کئی تضاد: کے وینو گوپال
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ راہول گاندھی کی ایک اور یاترا کا انتظام کرنے اور جاریہ سال کے اواخر میں راجستھان میں الیکشن سے قبل اپنے سرکردہ قائدین کے درمیان اختلافات کو دور کرنے پر کام کررہی ہے۔ وینو گوپال نے کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتائج کے ایک دن بعد کہا کہ یہ اپوزیشن اتحاد کے لیے ایک پیام ہے اور ہم کو قومی سطح پر متحد ہونا ہوگا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس، دیگر علاقائی جماعتوں کے ساتھ مابعد الیکشن اتحاد کرنے تیار ہے، چاہے ان کے ساتھ اختلافات ہی کیوں نہ ہو اور دیگر ریاستوں میں وہ اس کے مخالف کیوں نہ ہوں۔

انھوں نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) اور بھارت راشٹریہ سمیتی (بی آر ایس) کا نام لے کر کہا کہ ہم کیرالا میں سی پی آئی ایم یا تلنگانہ میں بی آر ایس کے ساتھ اتحاد نہیں کرسکتے، لیکن بعض صورتوں میں مابعد الیکشن اتحاد اور بعض صورتوں میں ماقبل الیکشن اتحاد کیا جاسکتا ہے۔

چیف منسٹر کرناٹک کے بارے میں قیاس آرائیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا۔ ہم کو ڈی کے شیو کمار اور سدا رامیا کے درمیان کسی ایک کو چننا ہوگا اور دونوں ہی دل سے کانگریسی ہیں۔ انہوں نے اس عہدہ کے لیے صدرِ کانگریس ملیکارجن کھرگے کو منتخب کیے جانے کے امکانات کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ افواہیں نہ پھیلائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ پارٹی، راجستھان میں قیادت کے مسئلہ کو حل کردے گی، جہاں دو طاقتور دعویدار سچن پائلٹ اور اشوک گہلوت گزشتہ چند دن سے ایک دوسرے پر حملے کررہے ہیں۔

نھوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی ایک اور ملک گیر مہم کی منصوبہ بندی کررہی ہے، تاکہ آئندہ سال کے قومی الیکشن سے قبل تحریک پیدا کی جاسکے۔ انھوں نے بتایا کہ ہم مشرق تا مغرب ایک اور ”بھارت جوڑو یاترا“ کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ ہم نے کرناٹک میں اچھے نتائج دیکھے ہیں۔