ہر شہری کو اپنا مذہب منتخب کرنے کا حق: جماعت اسلامی ہند
جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر محمد سلیم نے مذہب کی تبدیلی سے متعلق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ اپنے مذہب کا انتخاب کرنا ہر شہری کا حق ہے۔
نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر محمد سلیم نے مذہب کی تبدیلی سے متعلق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ اپنے مذہب کا انتخاب کرنا ہر شہری کا حق ہے۔
انسانی حقوق کے دن کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں سلیم نے کہا، “یہ ہر شہری کا حق ہے کہ وہ اپنے مذہب کا انتخاب کرے۔ یہ حق ہمیں ہمارے آئین نے دیا ہے۔ انسان کون سا مذہب اختیار کرنا چاہتا ہے، یہ اس کی مرضی ہے۔
خیال ر ہے کہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے 14 نومبر کو فیصلہ سنایا تھا کہ حکومت کسی بھی شہری کو مذہب تبدیل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔
بنچ نے کہا تھا کہ مذہب کی تبدیلی کی وجوہات بتانے کے لیے شہریوں پر دباؤ ڈالنا غیر آئینی ہے اور آئین کا آرٹیکل 25 ہر شخص کو مذہب کو ماننے، اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی آزادی دیتا ہے۔
سلیم نے کہا، "ضرورت سے زیادہ زبردستی یا لالچ کے ذریعے تبدیلی کی بات کو پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے ذریعے عوام کے دلوں میں ایک خاص قسم کا خوف پیدا کرکے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
جماعت نے یہاں جاری ایک ریلیز میں انسانی حقوق سے متعلق مسائل بھی اٹھائے۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں ملک میں مذہبی اقلیتوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ماحول خراب ہوتا جا رہا ہے۔
جماعت نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ سول سوسائٹی کے سرکردہ ارکان اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کی شکایات سنے تاکہ آئینی اقدار، شہری آزادیوں اور جمہوریت کو مضبوط کیا جا سکے۔