مشرق وسطیٰ

سعودی عرب میں ایران کا سفارتخانہ 7 سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا

ایرانی نائب وزیر خارجہ علیرضا بگدیلی نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج کے دن کو اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایک اہم دن سمجھتے ہیں۔

ریاض: ایران نے 7 سال بعد گزشتہ روز (6 مئی کو) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا ہے۔ ڈان میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک نے مارچ 2023 میں چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
نئی دہلی کا افغان سفارتخانہ بند، بھارت پر عدم تعاون کا الزام
ایک شخص نے سوتیلے بھائیوں اور خاندان کے 12ارکان کو ہلاک کردیا
آکاسا ایر کو ریاض، جدہ، دوحہ، کویت پروازیں چلانے کی اجازت
سعودی عرب میں پانچ پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی گئی
سعودی عرب کا اسرائیل کے خلاف اہم بیان

ایرانی نائب وزیر خارجہ علی رضا بگدیلی نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج کے دن کو اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایک اہم دن سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون ایک نئے دور میں داخل ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ مارچ میں ایران اور سعودی عرب نے اپنے اپنے سفارتخانے دوبارہ کھولنے اور تعلقات کی بحالی کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ یاد رہے کہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف سمجھے جانے والے ممالک ایران اور سعودی عرب خطے میں یمن، شام اور عراق سمیت کئی تنازعات پر لڑائی لڑتے رہے ہیں، دونوں ممالک نے 2016 میں سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے۔

دوسری جانب سعودی وفد کا اپریل 2023 میں ایرانی دارلحکومت کا دورہ کرنے کے باوجود سعودی عرب نے ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ ایران میں اپنا سفارتخانہ کب کھولے گا یا اپنے سفیر کا اعلان کب کرے گا۔

6 جون کو ایران کا سعودی عرب میں اپنا سفارت خانہ کھولنا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے سعودی عرب کے دورے کے ساتھ موافق ہے، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ تیل کی دولت سے مالا مال ملک سعودی عرب امریکی حریف ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کررہا ہے۔ ریاض میں ہونے والی تقریب میں سعودی وزارت خارجہ کے قونصلر امور کے ڈائریکٹر علی الیوسف نے بھی شرکت کی تھی۔

یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں حالیہ تعطل 2016ء میں آیا جب سعودی عرب نے شیعہ عالم دین شیخ نمر کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا اور اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی۔

تہران میں واقع سعودی سفارتخانے پر مظاہرین نے دھاوا بول دیا اور عمارت کے ایک حصے کو آگ لگادی جبکہ مشہد میں واقع سعودی قونصلیٹ پر بھی حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں سعودی عرب نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

برسوں کے اختلافات کے بعد 10مارچ 2023 کو چین دونوں ممالک کے درمیان ایک ڈیل کروانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

تب سے لے کر سعودی عرب نے ایران کے اتحادی ملک دمشق کے ساتھ تعلقات بھی بحال کردیے ہیں اور یمن میں امن کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ مستقبل میں اب امید ہے کہ دمشق بھی سعودی عرب میں اپنا سفارتخانہ جلد کھولے گا۔