شمالی بھارت

بہار کے وزیر کی زبان پر 10 کروڑ روپے انعام

تپسوی چھاؤنی کے مہنت پرم ہنس داس نے اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پر 10کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی چندرشیکھر کی زبان لائے گا اسے 10کروڑ روپے کا انعام دیا جائے گا۔

ایودھیا: بہار کے وزیر تعلیم چندرشیکھر کو ہندو مذہبی کتب کے بارے میں اپنے متنازعہ تبصرہ پر ایودھیا کے سادھو سنتوں کی برہمی کا سامنا ہے۔ وزیر نے چہارشنبہ کو دعویٰ کیا تھا کہ رام چرت مانس اور منوسمرتی ایسی کتابیں ہیں جن کی وجہ سے سماج میں پھوٹ پڑی ہے اور نفرت پھیلی ہے۔

متعلقہ خبریں
آر سی پی سنگھ، بہار میں نئی سیاسی جماعت کا آغاز کریں گے (ویڈیو)
پانچ مرد ایک بیوی رکھ سکتے ہیں: مدن مترا
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلیاں: وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی
دُہری شہریت کی بنیاد پر مکھیا بننے والی صبا پروین، عہدہ سے فارغ

 تپسوی چھاؤنی کے مہنت پرم ہنس داس نے اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پر 10کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی چندرشیکھر کی زبان لائے گا اسے 10کروڑ روپے کا انعام دیا جائے گا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ایسے وزیر کو فوری برطرف کیا جانا چاہئے۔ رام جنم بھومی مندر کے صدر پجاری آچاریہ ستیندر داس نے بھی اس بیان پر سخت ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو سادھو سنت خاموش نہیں رہیں گے۔

 جگت گرو پرم ہنس آچاریہ نے بھی وزیر کو ان کے عہدہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر کے بیان سے سارے ملک کو تکلیف پہنچی ہے۔ انہوں نے وزیر سے کہا کہ وہ اپنے ریمارکس کے لئے معافی مانگیں اور کہا کہ رام چرت مانس ایک ایسی کتاب ہے جو لوگوں کو جوڑتی ہے اور انسانیت پیدا کرتی ہے۔