صرف 5 روپئے کے کُرکُرے کیلئے 2 خاندانوں میں جھگڑا،10افراد زخمی
یہ واقعہ دوانگیری ضلع کے چناگیری تعلقہ کے ہونّیباگی گاؤں میں پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق، گاؤں کے رہائشی عتیف اللہ کا خاندان ایک کرانہ کی دکان چلاتا ہے، جبکہ سڑک کے کنارے صدام کا خاندان ہوٹل کا کاروبار کرتا ہے۔
بنگلورو: کرناٹک میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں محض 5 روپے کے کُرکُرے کیلئے 2 خاندانوں میں شدید جھگڑا ہوگیا۔ یہ جھگڑا اس حد تک بڑھ گیا کہ دونوں طرف سے کئی افراد زخمی ہوگئے، جبکہ گرفتاری کے خوف سے تقریباً 25 افراد گاؤں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
یہ واقعہ دوانگیری ضلع کے چناگیری تعلقہ کے ہونّیباگی گاؤں میں پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق، گاؤں کے رہائشی عتیف اللہ کا خاندان ایک کرانہ کی دکان چلاتا ہے، جبکہ سڑک کے کنارے صدام کا خاندان ہوٹل کا کاروبار کرتا ہے۔
جمعہ کی دوپہر صدام کے خاندان کے بچے عتیف اللہ کی دکان سے کُرکُرے کا ایک پیکٹ خرید کر لے گئے۔ تاہم، ان کے والدین نے الزام لگایا کہ بچوں کو ایکسپائرڈ (میعاد ختم شدہ) کُرکُرے دیا گیا ہے۔ اس الزام پر دونوں خاندانوں کے درمیان تلخ کلامی شروع ہوگئی، جو دیکھتے ہی دیکھتے ایک بڑے جھگڑے میں بدل گئی۔
جھگڑے کے دوران تقریباً 30 افراد دو گاڑیوں میں آکر عتیف اللہ کی دکان پر حملہ آور ہوئے اور اسے نقصان پہنچایا۔ اس ہنگامے کی وجہ سے گاؤں میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا۔ اس جھگڑے میں تقریباً 10 افراد زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دونوں خاندانوں نے ایک دوسرے کے خلاف چناگیری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس کے مطابق، جھگڑے میں ملوث تقریباً 25 افراد گرفتاری کے خوف سے گاؤں سے فرار ہو گئے ہیں۔ واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔