تلنگانہ

میڈیکل کالجوں میں تلنگانہ طلبہ کے صدفیصد داخلوں کو یقینی بنایا جائے: ہریش راؤ

بی آر ایس کے سینئر لیڈر سابق وزیر ہریش راؤ نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاست کے میڈیکل کالجوں میں کنوینر کوٹہ کے تحت صد فیصد سیٹس تلنگانہ کے طلبہ کے لیے ہی مختص کی جائیں۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے سینئر لیڈر سابق وزیر ہریش راؤ نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاست کے میڈیکل کالجوں میں کنوینر کوٹہ کے تحت صد فیصد سیٹس تلنگانہ کے طلبہ کے لیے ہی مختص کی جائیں۔

متعلقہ خبریں
انتخابی ضابطہ اخلاق لاگوہونے سے قبل کسانوں کے مطالبات قبول کرلئے جائیں: جگجیت سنگھ
کے سی آر کٹر ہندو: ہریش راو
ہسپتال کے بجائے یوٹیوب چانلس قائم کرنا چاہئے تھا
کنٹراکٹ کے 19 یونانی میڈیکل آفیسرس کوحکومت نے مستقل کردیا
عثمانیہ ہاسپٹل کیلئے نئی عمارت تعمیر کی جائے گی: ہریش راؤ

انہوں نے یہ مطالبہ اس وقت کیا جب ریاست اپنے قیام کی 10ویں سالگرہ منانے جا رہی ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ 2014 میں تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے، ایک پالیسی رہی جس کے تحت تلنگانہ اور آندھرا پردیش دونوں ریاستوں کے طلباء کو کنوینر کوٹہ کے تحت 15 فیصد میڈیکل سیٹوں کے لیے مقابلہ کرنے کی اجازت دی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگریہی پالیسی جاری رہی تو 2014 کے بعد قائم ہونے والے نئے میڈیکل کالجس میں بھی 15 فیصد سیٹس تلنگانہ سے باہر کے طلباء کو مختص کرنی پڑیگی جس سے تلنگانہ کے طلباء کو 520 میڈیکل سیٹوں سے ممکنہ طور پر محروم ہو نا پڑیگا۔

انہوں نے کہا اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے سابقہ بی آر ایس حکومت نے غیر محفوظ کوٹہ کو 20 میڈیکل کالجوں تک محدود کردیا تھا جو تلنگانہ کی تشکیل سے پہلے موجود تھے۔

انہوں نے کہا یہ اقدام اے پی تنظیم جدید ایکٹ کے آرٹیکل 371 -D کے تحت میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجس داخلہ کے قواعد میں ترمیم کرتے ہوئے کیا گیا تھا ہمارا مقصد، اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ 2 جون 2014 کے بعد قائم میڈیکل کالجوں میں سو فیصد سیٹس تلنگانہ کے طلباء کے لیے مختص ہوں۔

اس ترمیم کے نتیجے میں تلنگانہ کے طلباء کے لیے اضافی 520 نشستیں حاصل ہو ئی تھی۔انہوں نے ریاستی حکومت کے اسی پالیسی کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔

a3w
a3w