دہلی

مودی نے ریمل طوفان سے نمٹنے کی تیاریوں کا لیا جائزہ

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ میں شمالی خلیج بنگال میں سمندری طوفان ’ریمل‘ کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ میں شمالی خلیج بنگال میں سمندری طوفان ’ریمل‘ کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔

متعلقہ خبریں
خلیج بنگال میں ہوا کا دباؤ کم ،طوفان میں تبدیل ،کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری
وزیر اعظم مودی کا دورہ کشمیر متوقع
وزیراعظم گیان دھیان کیلئے وویکا نندا راک میموریل میں مصروف (ویڈیو ڈیکھیں)
انتخابی مہم میں مودی نے 421 مرتبہ مندر۔مسجد کا ذکر کیا : کھرگے (ویڈیو)
مودی کی گارنٹی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہونے دیں گے:مودی

محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق، سمندری طوفان اتوار کی نصف شب تک مونگلہ (بنگلہ دیش) بنگلہ دیش کے جنوب مغرب کے قریب ساگر جزیرہ اور کھیپوپارا کے درمیان بنگلہ دیش اور اس سے ملحقہ مغربی بنگال کے ساحلوں کو عبور کر سکتا ہے اور اس کی وجہ سے مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں میں بارش کا امکان ہے۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ نیشنل کرائسز مینجمنٹ کمیٹی مغربی بنگال کی حکومت کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہے۔ تمام ماہی گیروں کو جنوبی خلیج بنگال اور بحیرہ انڈمان میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

تقریباً ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ محکمہ موسمیات بنگلہ دیش کو باقاعدہ اپ ڈیٹس کے ساتھ معلوماتی معاونت بھی فراہم کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے ریاستی حکومت کو مکمل تعاون دیا ہے اور یہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کو صورتحال کی نگرانی کرنی چاہئے اور حالات کو معمول پر لانے کے لئے ضروری مدد فراہم کرنے کے لئے طوفان کے پہنچنے کے بعد اس کا جائزہ لینا چاہئے ۔

وزیر اعظم نے ہدایت دی ہے کہ مغربی بنگال میں پہلے سے تعینات این ڈی آر ایف کی 12 ٹیموں اور اڈیشہ میں ایک ٹیم کے علاوہ مزید ٹیموں کو تیار رکھا جائے جو ایک گھنٹے میں آگے بڑھ سکیں۔

انڈین کوسٹ گارڈ کسی بھی ہنگامی صورت حال کے لیے اپنے بحری جہازوں کو تعینات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے بندرگاہوں، ریلوے اور شاہراہوں پر سخت نگرانی رکھی جائے۔

وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری، کابینہ سکریٹری، ہوم سکریٹری، این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل، محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ممبر سکریٹری بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

a3w
a3w