دہلی

پارلیمنٹ پر حملہ کی 22 ویں برسی پر بڑی سیکوریٹی چُوک، نئی عمارت کے ڈیزائن پر تنقید (تفصیلی خبر)

پارلیمنٹ پر دہشت گرد حملہ کی 22 ویں برسی پرچہارشنبہ کو 2 نوجوانوں نے لوک سبھا کی وزیٹرگیلری سے چھلانگ لگائی اور ایوان کے اندرآکر کسی قسم کی گیس چھوڑی۔

نئی دہلی: پارلیمنٹ پر دہشت گرد حملہ کی 22 ویں برسی پرچہارشنبہ کو 2 نوجوانوں نے لوک سبھا کی وزیٹرگیلری سے چھلانگ لگائی اور ایوان کے اندرآکر کسی قسم کی گیس چھوڑی۔

متعلقہ خبریں
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی
پرینکا گاندھی کا روڈ شو، مسلم علاقوں میں مکانوں کی چھتوں سے پھول برسائے گئے
سخت سیکوریٹی کے درمیان بیالٹ یونٹس تانڈور منتقل
کڑپہ سے شرمیلا کی امیدواری، خاندانی جھگڑے سیاسی جنگ میں تبدیل

یہ دل دہلا دینے والا واقعہ دوپہر ایک بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب لوک سبھا میں وقفہ سوالات جاری تھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے راجندر اگروال ایوان کی کارروائی چلا رہے تھے۔

اس واقعہ کے بعد دارالحکومت میں کہرام مچ گیا۔ دہلی پولیس اور سیکوریٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام پارلیمنٹ ہاؤز پہنچ گئے اور گیلریوں کو خالی کرانے کے بعد تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

اپوزیشن قائدین نے اسے انتہائی سنگین سیکوریٹی چُوک قرار دیا اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے ڈیزائن کو لے کر وزیراعظم نریندر مودی پر بھی تنقید کی۔

ریولیوشنری سوشلسٹ پارٹی (آر ایس پی) کے این کے پریم چندرن نے کہا کہ امریکہ میں مقیم خالصتانی دہشت گرد گرپتونت سنگھ پنوں نے دسمبر میں پارلیمنٹ پر حملہ کی دھمکی دی تھی۔ اس بات کی تحقیق کی جائے کہ کیا یہ نوجوان اسی سازش کے تحت آئے تھے۔

بی جے پی رکن کھگین مرمو ایوان میں اپنے پارلیمانی حلقہ سے متعلق عوامی اہمیت کے موضوع پر بات کر رہے تھے۔ اسی دوران ان کا دھیان پیچھے کی طرف گیا جہاں ایک نوجوان وزیٹرگیلری سے چھلانگ لگا کر بنچ پھلانگتے ہوئے آگے بڑھ رہا تھا۔

3 قطاروں کے بعد اسے راشٹریہ جنتا پارٹی کے رکن ہنومان بینیوال نے پکڑ لیا اور پیٹنا شروع کردیا۔اس کے بعد ایک اور نوجوان نے وزیٹر گیلری کی ریلنگ سے لٹک کر ایوان کے اندر چھلانگ لگا دی اور گیلری سے تیزی سے ایوان کے وسط کی طرف بھاگا۔

کانگریس ایم پی گرجیت سنگھ اوجلا نے پکڑ کر اس کی پٹائی کردی۔ہاتھا پائی کے دوران دونوں نوجوانوں نے اپنے جوتوں اور جرابوں سے کسی قسم کا اسپرے نکال کر پھیلا دیا جس سے زرد دھواں نکلا اور بدبو پھیل گئی۔ اس وقت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی ایوان میں موجود تھے۔

بینیوال نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جب اس کی پٹائی کی گئی تو نوجوان نے کہنا شروع کر دیا کہ وہ محب وطن ہے اور موجودہ دستور کو بچانے آیاہے۔ انہوں نے ”آمریت نہیں چلے گی“ کے نعرے لگائے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں نوجوانوں کے 2 ساتھی وزیٹر گیلری سے ان کی حوصلہ افزائی کررہے تھے۔ ان میں ایک لڑکی بھی تھی لیکن گیلری میں موجود دونوں نوجوان وہاں سے بھاگ گئے۔ بینیوال نے کہا کہ اگر وہ گیس زہریلی ہوتی تو کئی ارکان پارلیمنٹ کی جان خطرہ میں پڑ جاتی۔

ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی نے کہا کہ وزیر داخلہ کو پارلیمنٹ کی سیکوریٹی میں اس سنگین کوتاہی کی ذمہ داری لیتے ہوئے فوری طور پر عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ انہوں نے نئی پارلیمنٹ کے ڈیزائن پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ گیلری‘ارکان پارلیمنٹ کے سروں کے اوپر بنائی گئی ہے۔ اسے سیکوریٹی کے نقطہ نظر سے کیوں نہیں دیکھا گیا؟

انہوں نے اس کا ذمہ دار وزیر اعظم کو ٹھہرایا۔راجندر اگروال نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ یقینی طور پر سیکوریٹی کی ایک بڑی کوتاہی تھی۔ سیکوریٹی ایجنسیاں اس کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ نوجوان موجودہ دستور کو بچانے کے بارے میں جو کچھ کہہ رہا تھا وہ شاید انڈین جسٹس (سیکنڈ) کوڈ 2023‘ انڈین سیول ڈیفنس (سیکنڈ) کوڈ 2023 اور انڈین ایویڈینس (سیکنڈ) بل 2023کے حوالہ سے کچھ اشارہ کر رہا ہو۔

یہ تینوں بل ہندوستانی عدالتی نظام کو بنیادی طورپر بدل دینے والے ہیں۔ پی ٹی آئی کے بموجب اسپیکر لوک سبھا اوم برلا نے واقعہ کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کا حکم دے دیا۔

انہوں نے ارکان ِ لوک سبھا‘ سیکوریٹی عملہ‘ چیمبر اسٹاف اور مارشلس کی ستائش کی جنہوں نے 2 نوجوانوں کو پکڑلیا۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ تشویشناک ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل طئے ہوگا۔

a3w
a3w