مضامین

ریاستہائے متحدہ امریکہ کا 247 واں جشنِ آزادی

ریاستہائے متحدہ امریکہ 04 جولائی 1776 کو دنیا کے نقشے پر ایک آزاد ملک کی حثیت سے ابھر آیا۔ آزادی حاصل کرنے کے بعد وہاں دنیا کی پہلی جمہوریت قائم ہوئی جو آج بھی دنیا کی سب سے قدیم جمہوریت کہلاتی ہے۔

آزادی ایک نعمت ہے، غلامی ایک لعنت ہے۔ دنیا کی ابتداء سے لے کر آج تک انسان کی آزادی شخصی ہو یا اجتماعی، انسان ہمیشہ سے آزادی کو فوقیت دیتا آیا ہے۔ کوئی بھی ملک چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا طاقتور ہو یا کمزور، ہر ملک یہی چاہتا ہے کہ وہ دنیا کے نقشے پر بحیثیت آزاد ملک ہمیشہ باقی رہے۔

وہ کسی بھی ملک کا تسلط برداشت کرنے کے لے تیار نہیں ہوتا۔ آئیے ہم آپ کو ایک ایسے ملک کی آزادی کے بارے میں بتاتے ہیں جو دنیا کی سب سے قدیم جمہوریت ہے اور دنیا کا سب سے طاقتور ملک بھی ہے جس کو 1776میں تاج برطانیہ سے آزادی حاصل ہوئی۔

وہ ہے ریاستہائے متحدہ امریکہ جو 04 جولائی 1776 کو دنیا کے نقشے پر ایک آزاد ملک کی حثیت سے ابھر آیا۔ آزادی حاصل کرنے کے بعد وہاں دنیا کی پہلی جمہوریت قائم ہوئی جو آج بھی دنیا کی سب سے قدیم جمہوریت کہلاتی ہے۔

امریکہ کی جدوجہد آزادی کی ایک طویل داستان ہے جو اس مختصر مضمون میں شامل کرنا ممکن نہیں ہے۔ امریکہ کی آزادی کے بعد وہاں کی تمام ریاستوں کا تاج برطانیہ سے تعلق مکمل ختم ہو گیا تھا۔ امریکہ میں آزادی کے دن لوگ آتش بازی، پریڈ، باربی کیو، کارنیولز، میلے، پکنک، محفل موسیقی، بیس بال کے کھیل، رشتہ داروں سے ملاقاتیں، سرکاری اور نجی تقاریب کا اہتمام بڑے پیمانے پر کرتے ہیں۔

یہ جشن آزادی منانے کا سلسلہ 247 سال سے جاری ہے۔ ہم تمام ھندوستانی تمام امریکی عوام کو تہہ دل سے یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ یہاں اتنا ذکر کرتا چلوں کہ وہ دنیا کی قدیم جمہوریت ہے اور ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت۔ دونوں ملکوں کے تعلقات بھی قدیم ہیں۔

یہ سلسلہ سابقہ وزیراعظم جواہر لال نہرو سے چلا آرہا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جا رہا ہے چاہے وہ معاشی میدان میں ہو یا دفاعی۔ حالیہ دنوں میں اس تعلقات کو (Natural Friend) کا نام دیا گیا ہے۔ خطہ ایشیا میں ہمارا ملک امریکہ کا سب سے بڑا حلیف بن چکا ہے اور ایشیا پیسفک کے لئے بنائے گئے (QUAD)  جس میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ، آسٹریلیا، جاپان اور ھندوستان شامل ہیں۔

کئی شعبوں میں دونوں ملکوں میں کافی اشتراک دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بہت ہی جدید ترین ہتھیاروں کی ترسیل بھی ہو رہی ہے، حالیہ دونوں میں طے پائے معاہدہ کی رو سے ھندوستان کو  ڈرونس15MQ9B مہیا کئے جائیں گے جو انتہائی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور جو فضا اور سمندر دونوں کی نگرانی کریں گے۔

a3w
a3w