کرناٹک

کرناٹک میں 5 ضمانتیں حکومت کیلئے مالی بوجھ بن گئیں: رائریڈی

رائریڈی نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، ’’پانچ گارنٹی اسکیم نافذ کرنے کے لیے 58,000 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔‘‘ سرکاری خزانے پر پڑنے والے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئےہم ان گارنٹی اسکیموں میں کچھ تبدیلیاں کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے اقتصادی مشیر بسواراج رائریڈی نے اعتراف کیا ہے کہ پانچ گارنٹی اسکیم حکومت کے لیے بہت بڑا مالی بوجھ بن گئی ہے اور ان ضمانتوں کے نفاذ سے ریاستی خزانے پر اثر پڑ رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
کمیشن نے چامراج نگر سیٹ پر دیا دوبارہ پولنگ کا حکم
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
بین مذہبی جوڑے کو مارپیٹ،7 افراد گرفتار

مسٹر رائریڈی نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، ’’پانچ گارنٹی اسکیم نافذ کرنے کے لیے 58,000 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔‘‘ سرکاری خزانے پر پڑنے والے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئےہم ان گارنٹی اسکیموں میں کچھ تبدیلیاں کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ایک اقتصادی مشیر کے طور پر میں ریاست اور مرکز سے فنڈ گارنٹی کے لیے رقم حاصل کرنے کے امکانات پر غور کر رہا ہوں۔ ہم اس حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں۔‘‘

ریاستی وزیر شرنباسپا درشن پور نے گزشتہ جون میں اعتراف کیا تھا کہ گارنٹی اسکیمیں ریاست میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو متاثر کریں گی۔ ان گارنٹی اسکیموں سے ریاستی خزانے پر 40,000 کروڑ سے 50,000 کروڑ روپے کا مالی بوجھ پڑے گا۔

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بھی گزشتہ جولائی میں واضح کیا تھا کہ ریاستی حکومت کو اس سال ترقیاتی منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، کیونکہ پانچ انتخابی ضمانتوں کو نافذ کرنے کے لیے 40,000 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

اپنے حلقوں میں ترقیاتی فنڈز مختص کرنے کے معاملے پر کانگریس کے کچھ ممبران اسمبلی کی طرف سے ظاہر کیے گئے عدم اطمینان کے بارے میں مسٹر شیوکمار نے کہا کہ اس سلسلے میں آج شام ایک میٹنگ بلائی گئی ہے جس میں ان تضادات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

a3w
a3w