غزہ شہر میں اسکول پر اسرائیلی حملے میں 29 افراد جاں بحق
حماس کے زیر انتظام غزہ میڈیا آفس نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ دفتر نے کہا کہ مرنے والوں میں 18 بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں۔

غزہ: غزہ شہر کے مشرق میں واقع پناہ گاہ دار ارقم اسکول پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 29 فلسطینی جاں بحق اور 100 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
حماس کے زیر انتظام غزہ میڈیا آفس نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ دفتر نے کہا کہ مرنے والوں میں 18 بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں۔
دریں اثنا، غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے کہا کہ یہ اسکول مسلسل اسرائیلی بمباری سے بچنے کے لئے بے گھر خاندانوں کو پناہ فراہم کر رہا ہے۔” انہوں نے بتایا کہ ہنگامی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور ملبے سے لاشیں نکالیں اور زخمیوں کا علاج کیا۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے اسکول پر تین میزائلوں سے حملہ کیا۔ مقامی رہائشی محمد علاء نے بتایا کہ دھماکہ بہت بڑا تھا۔ کئی افراد ہلاک اور دیگر ابھی تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے جمعرات کو بھی ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ اس نے غزہ سٹی کے علاقے میں حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرپر اہم عسکریت پسندوں پر حملہ کیا۔
بیان کے مطابق، اس مرکز کو عسکریت پسند اسرائیلی شہریوں اور آئی ڈی ایف کے فوجیوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی اور ان کو انجام دینے کے لیے استعمال کرتے تھے۔
اسرائیل نے 18 مارچ کو دو ماہ کی جنگ بندی ختم کر دی تھی اور فلسطینی انکلیو پر مہلک فضائی اور زمینی حملے دوبارہ شروع کر دیے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے جمعرات کو بتایا کہ اسرائیل کے نئے حملوں میں اب تک 1,163 فلسطینی شہید اور 2735 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔