آندھراپردیش

وائی ایس آر سی پی کے ارکان اسمبلی و ایم پیز کیخلاف408 کیس: نائیڈو

نائیڈو نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں وائی ایس آر سی پی کے برسراقتدار آنے کے بعد سرکاری قانونی اخراجات میں 70 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

امراوتی: آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے الزام عائد کیا کہ حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان اسمبلی اور ایم پیز کے خلاف408 فوجداری مقدمات درج ہیں۔

متعلقہ خبریں
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
پارٹی کو جانشینوں کے حوالے کرنے کی ذمہ داری لیں۔ کیڈر کو چیف منسٹر نائیڈو کا مشورہ
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
جگن کے دور میں مائننگ اسکام، سی بی آئی تحقیقات ناگزیر، بڑی مچھلیوں کو پکڑنے شرمیلا کا زور
جمعیۃ علماء کی فطرت دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونے کی نہیں: حافظ پیر خلیق احمد صابر

تلگودیشم پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ صرف چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے خلاف 31 فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں ان میں سی بی آئی کے 11 ا ور ای ڈی کے 9 مقدمات شامل ہیں۔ نائیڈو نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں وائی ایس آر سی پی کے برسراقتدار آنے کے بعد سرکاری قانونی اخراجات میں 70 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

 جو موجودہ حالات کا ایک چھوٹا نمونہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ مجرموں سے انصاف کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے؟۔ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے ٹوئٹ کرتے ہوئے جگن کو ہیش ٹیاگ بھی کیا ہے۔

 دریں اثنا ممتاز فلم ساز گوپال ورما بھی نائیڈو کے ساتھ اس مسئلہ میں شامل ہوئے ہیں۔ رام گوپال ورما نے نائیڈو کو یادلایا کہ چیف منسٹر بننے سے قبل جگن کے خلاف یہ کیس درج کئے گئے ہیں۔