مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مزید 45 فلسطینی شہید

حماس کے مسلح ونگ نے اس سے قبل کہا تھا کہ اس نے ایک اور مغوی کی لاش تلاش کی ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ "اگر میدانی حالات مناسب رہے" تو اتوار کو اسرائیل کے حوالے کر دی جائے گی۔

غزہ: اسرائیلی فوج کے ہاتھوں چوبیس گھنٹے میں مزید 45 فلسطینی شہید ہوگئے، غزہ میں خون ریزی کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی دوبارہ نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن


غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سیزفائر کے باوجود اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں جس کے نتیجے میں 97 فلسطینی شہید اور 230 زخمی ہوچکے ہیں۔


قطری میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 120 راکٹ حملے کیے ہیں، صیہونی فوج نے حماس کے نام پر شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا۔


خان یونس کی خیمہ بستیوں اور نصیرات کیمپ پر شدید بمباری کی گئی۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بہانے تلاش کر رہا ہے۔


دوسری جانب حماس کا ایک وفد حماس کے سینئر عہدیدار خلیل الحیا کی سربراہی میں مصر کے دارالحکومت پہنچ گیا ہے۔


تحریک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس گروپ کا مقصد ثالثوں، فلسطینی دھڑوں اور فورسز کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کی پیروی کرنا ہے۔


حماس کے مسلح ونگ نے اس سے قبل کہا تھا کہ اس نے ایک اور مغوی کی لاش تلاش کی ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ "اگر میدانی حالات مناسب رہے” تو اتوار کو اسرائیل کے حوالے کر دی جائے گی۔


گروپ نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے کوئی بھی تشویش مغویوں کی باقیات کی تلاش کی کارروائیوں میں رکاوٹ بنے گی۔


حماس کا کہنا ہے کہ اسے اسرائیل کی طرف سے واپس کی گئی لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹنگ ڈیوائس کی ضرورت ہے۔


گروپ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے واپس کیے گئے 150 فلسطینیوں کی لاشوں میں تشدد کے نشانات ہیں، جو کہ "انسانیت کے خلاف جنگی جرم” ہے۔