دہلی

بیٹے کو امریکہ سے واپس نہ لانے پر 6 ماہ جیل اور 25 لاکھ روپے جرمانہ

جسٹس ایس کے کول اور جسٹس اے ایس اوکا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اس شخص نے ندامت کا اظہار تک نہیں کیا بلکہ اس کے موقف سے واضح طورپر پتہ چلتا ہے کہ اسے عدالت کے احکام کی ذرا بھی پرواہ نہیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ایک شخص کو جو 2004 سے امریکہ کا ریسیڈنٹ ہے‘ 6ماہ جیل کی سزا سنائی اور مرکز و سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ سزا بھگتنے کے لئے ہندوستان میں اس کی موجودگی یقینی بنانے کے تمام اقدامات کریں۔

متعلقہ خبریں
سپریم کورٹ میں کل آر جی کار میڈیکل کالج کیس کی سماعت
جیل سے ہیمنت سورین کا پیام
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے

 سپریم کورٹ نے جنوری میں کہا تھا کہ یہ شخص  عدالت کے حکم کے مطابق بیٹے کو ہندوستان نہ لاکر تحقیر عدالت کا مرتکب ہوا ہے۔ اسے اندرون 6 ماہ 25لاکھ روپے کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

جسٹس ایس کے کول اور جسٹس اے ایس اوکا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اس شخص نے ندامت کا اظہار تک نہیں کیا بلکہ اس کے موقف سے واضح طورپر پتہ چلتا ہے کہ اسے عدالت کے احکام کی ذرا بھی پرواہ نہیں۔

 16 مئی کو سنائے گئے فیصلہ میں بنچ نے کہا کہ دیوانی و فوجداری تحقیر عدالت کے جرم میں اس شخص کو 6 ماہ کی قید ِ سادہ کاٹنی ہوگی اور 25 لاکھ روپے کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

جرمانہ کی رقم نہ چکانے پر اسے مزید 2 ماہ قید سادہ کاٹنی ہوگی۔ میاں بیوی میں طئے پایا تھا کہ بیٹا جو اُس وقت چھٹویں جماعت میں زیر تعلیم تھا‘ دسویں جماعت کی تعلیم مکمل ہونے تک اجمیر میں رہے گا اور اس کے بعد باپ کے پاس امریکہ منتقل ہوجائے گا۔

 اجمیر میں قیام کے دوران وہ ہر سال یکم جون تا 30جون باپ کے ساتھ کینیڈا اور امریکہ جاسکے گا۔ بنچ نے نوٹ کیا کہ باپ گزشتہ برس 7 جون کو اجمیر آیا تھا اور بیٹے کو اپنے ساتھ کینیڈا لے گیا لیکن اس کے بعد اسے ہندوستان واپس نہیں لایا۔