دہلی

آوارہ کتے کے کاٹنے کی صورت میں 7.5 لاکھ روپے کا معاوضہ

کمیشن نے ریاست کے چیف سکریٹری سے کہا کہ وہ متوفی صفدر علی خان کے اہل خانہ کو 7.5 لاکھ روپے ادا کریں۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے آٹھ ہفتوں میں اس حوالے سے تعمیل رپورٹ پیش کرنے کے لئے بھی کہا ہے۔

نئی دہلی: قومی انسانی حقوق کمیشن نے اتر پردیش کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کیمپس میں آوارہ کتے کے کاٹنے سے ایک شخص کی موت کے معاملے میں خاندان کو 7.5 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔

متعلقہ خبریں
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی موقف پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
اردو یونیورسٹی میں غیرمعیاری غذا کی فراہمی پر طلبہ کا احتجاج (ویڈیو)
بچپن کی شادی کا شکار دو نابالغ لڑکیوں کو معاوضہ دینے کا حکم
مولانا کلیم صدیقی پر کیس کی سماعت میں تاخیر کا الزام
مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کی درخواست کی جلد سماعت کی جائے: سپریم کورٹ

کمیشن نے ریاست کے چیف سکریٹری سے کہا کہ وہ متوفی صفدر علی خان کے اہل خانہ کو 7.5 لاکھ روپے ادا کریں۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے آٹھ ہفتوں میں اس حوالے سے تعمیل رپورٹ پیش کرنے کے لئے بھی کہا ہے۔

اس سلسلے میں کمیشن نے گزشتہ سال 17 اپریل کی میڈیا رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سکریٹری، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور علی گڑھ مسلم کارپوریشن کے کمشنر کو نوٹس جاری کرکے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔

متعلقہ حکام سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کمیشن نے اتر پردیش حکومت کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ کیوں نہ مرنے والوں کے کنبہ کو 7.5 لاکھ روپے مالی امداد کے طور پر ادا کرنے کی سفارش کی جائے۔

متعلقہ حکام نے یونیورسٹی کے رجسٹرار کو ایک مراسلہ بھیجا جس میں کہا گیا کہ کمیشن کے نوٹس میں ایسی کوئی ہدایات نہیں ہیں جن پر یونیورسٹی عمل کرے۔ یونیورسٹی کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے یا روکنے میں کوئی غفلت نہیں برتی گئی۔

کمیشن نے کہا کہ متعلقہ اہلکار اس معاملے میں اپنی ذمہ داری سے صاف طور پر بھاگ رہے تھے۔ اس لیے کمیشن نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ مرنے والوں کے کنبہ کو آٹھ ہفتوں کے اندر ساڑھے سات لاکھ روپے کی امدادی رقم دی جانی چاہیے۔