دہلی

مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کی درخواست کی جلد سماعت کی جائے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن الٰہ آباد ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کی درخواست کی جلد سماعت کرے جس نے رام پور پبلک اسکول کی لیز کی منسوخی کو چیلنج کیا ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن الٰہ آباد ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کی درخواست کی جلد سماعت کرے جس نے رام پور پبلک اسکول کی لیز کی منسوخی کو چیلنج کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا، سماعت ملتوی
مولانا کلیم صدیقی پر کیس کی سماعت میں تاخیر کا الزام
پیدائش کے فوری بعد برتھ سرٹیفکیٹ کی اجرائی
اعظم خان کو ضلع سطح پر عبوری سیکوریٹی فراہم
شاہی عیدگاہ ٹرسٹ اور وقف بورڈ کی درخواستوں کی یکسوئی

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس جے بی پاڑدی والا اور جسٹس منوج مشرا پر مشتمل بنچ نے حکم دیا کہ اسکول کی مہربندی کے معاملہ میں عبوری راحت کی درخواست کی سماعت ہائی کورٹ کے کارگزار چیف جسٹس کی بنچ کرے۔

سینئر وکیل کپل سبل ٹرسٹ کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکام کے فیصلہ کے خلاف درخواست جاریہ سال فروری میں داخل کی گئی تھی اور ہائی کورٹ کو اس معاملہ میں عبوری راحت دینی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے درخواست کو زیرالتوا رکھا۔

بعدازاں جولائی میں اس نے کہہ دیا کہ معاملہ کی ازسرنو سماعت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزار اور تقریباً 1500 طلبا کے ساتھ بڑی ناانصافی ہوئی۔ رام پور پبلک اسکول میں زیرتعلیم یہ طلبا کمزور طبقات سے تعلق رکھتے ہیں۔

جاریہ سال مارچ میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے رام پور پبلک اسکول کو مہربند کئے جانے پر سخت ناراضگی ظاہر کی تھی۔ رام پور پبلک اسکول کی لیز جاریہ سال جنوری میں ختم ہوگئی تھی اور رام پور کے اقلیتی عہدیدار نے عمارت خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔

عمارت خالی نہ کرنے پر سارے احاطہ کو ضلع انتظامیہ نے مہربند کردیا تھا۔ ضلع نظم ونسق کے اس اقدام کے خلاف مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کی اکزیکٹیو کمیٹی الٰہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی تھی۔