ویلڈر کے بینک کھاتہ میں 70 لاکھ روپے جمع۔ پاکستان سے رقم کی منتقلی(تفصیلات پڑھیں)
اترپردیش کے انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ(اے ٹی ایس) نے غازی آباد کے ایک ویلڈر‘ اس کے ساتھی اور پاکستان میں مقیم آقاؤں کے خلاف صرف ایک ماہ کے دوران زائداز 70لاکھ روپے کے مشتبہ لین دین کا کیس درج کرلیا ہے۔

لکھنو: اترپردیش کے انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ(اے ٹی ایس) نے غازی آباد کے ایک ویلڈر‘ اس کے ساتھی اور پاکستان میں مقیم آقاؤں کے خلاف صرف ایک ماہ کے دوران زائداز 70لاکھ روپے کے مشتبہ لین دین کا کیس درج کرلیا ہے۔
یہ کیس منگل کے روز لکھنو کے گومتی نگر میں اے ٹی ایس پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔ اے ٹی ایس عہدیداروں نے بتایا کہ فرید نگر کے ویلڈر ریاض الدین کو اپریل اور مئی 2022 کے دوران پاکستان کے انٹر سرویسس انٹلیجنس (آئی ایس آئی) کی جانب سے اس کے بینک کھاتہ میں 70 لاکھ روپے وصول ہوئے تھے۔
یہ بینک اکاؤنٹ ریاض الدین کے نام پر ہے جبکہ اس سے مربوط اکاؤنٹ اس کے ساتھی بہار کے چمپارن کے اظہارالدین کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
اے ٹی ایس کے عہدیداروں نے بتایا کہ ریاض الدین کو پاکستان میں اس کے آقاؤں سے رقومات موصول ہورہی تھیں تاکہ مخالف ہند سرگرمیوں میں مدد کی جاسکے اور وہ اس رقم کا جاسوسی کی سرگرمیوں کے لئے استعمال کررہا تھا۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس کھاتہ کی رقم ریاست میں دیگر مختلف کھاتوں کو منتقل کی گئی تھی۔ اے ٹی ایس اب ریاض الدین کے دیگر بینک کھاتوں کے بارے میں تحقیقات کررہی ہے اور ایک ٹیم بہار کی سیکوریٹی ایجنسیوں کے ساتھ ربط میں ہے تاکہ اظہار الدین کے بارے میں تفصیلات کا پتہ چلایا جاسکے۔
دیگر انٹلیجنس ایجنسیوں کو بھی اس واقعہ کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ ریاض الدین تینوں بھائیوں میں سب سے چھوٹا ہے۔
اس کے والد انور‘ فرخ نگر میں ویلڈنگ کی دکان چلاتے ہیں جبکہ ریاض الدین‘ہاپور کے پلکھوا میں ویلڈر کے طورپر کام کرتا ہے۔
اے ٹی ایس کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل موہت اگروال نے بتایا کہ تعزیرات ِ ہند کی دفعہ 121A کے تحت ریاض الدین‘ اس کے مددگار اظہارالدین اور پاکستان کے نامعلوم آقاؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔