دہلی

منشیات بنانے والی خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش، 300 کروڑ روپے کی ادویات ضبط

نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے گجرات پولیس کے انسداد دہشت گردی دستےکے ساتھ مل کر گجرات اور راجستھان میں منشیات بنانے والی تین جدید ترین خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش کیا ہے اور 300 کروڑ روپے سے زیادہ کی منشیات ضبط کی ہیں۔

نئی دہلی: نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے گجرات پولیس کے انسداد دہشت گردی دستےکے ساتھ مل کر گجرات اور راجستھان میں منشیات بنانے والی تین جدید ترین خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش کیا ہے اور 300 کروڑ روپے سے زیادہ کی منشیات ضبط کی ہیں۔

متعلقہ خبریں
قومی سلامتی سے متعلق خفیہ معلومات پاکستانی ایجنٹ کو دینے کے الزام میں ایک شخص گرفتار
اے ٹی ایس کے ہاتھوں مسلم نوجوان گرفتار، پی ایف آئی کی حمایت کا بھی الزام
انسداد دہشت گردی اسکواڈ کو فوج جیسے ہتھیاروں کی فراہمی

بیورو نے ہفتہ کو جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا کہ اس مشترکہ کارروائی میں میفیڈرون نامی دوائی بنانے والی تین خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ بیورو نے کہا ہے کہ چوتھی لیبارٹری پر چھاپے کی کارروائی ابھی بھی جاری ہے۔

متعدد ریاستوں میں رات بھر کی کارروائی میں 149 کلوگرام میفیڈرون (پاؤڈر اور مائع کی شکل میں)، 50 کلوگرام ایفیڈرین اور 200 لیٹر ایسیٹون ضبط کی گئی۔ اس کارروائی میں سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور سرغنہ کی شناخت کر لی گئی ہے۔ اب تحقیقاتی ایجنسی ان ادویات کی تقسیم سے متعلق نیٹ ورک کی تحقیقات کر رہی ہے۔

انسداد دہشت گردی دستے کو گجرات اور راجستھان سے کام کرنے والی ان خفیہ لیبارٹریوں کی اطلاع ملی تھی۔ تین ماہ سے زیادہ جاری رہنے والے اس آپریشن میں اس نیٹ ورک میں ملوث افراد کے ساتھ ساتھ خفیہ لیبارٹریوں کی شناخت کے لیے گہری تکنیکی اور زمینی نگرانی شامل تھی۔

مشترکہ ٹیموں نے راجستھان کے جالور ضلع کے بھنمال، جودھ پور ضلع کے اوسیان اور گجرات کے گاندھی نگر ضلع میں تین مشتبہ مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے۔ اس دوران مجموعی طور پر 149 کلوگرام میفیڈرون (پاؤڈر اور مائع کی شکل میں)، 50 کلوگرام ایفیڈرین اور 200 لیٹر ایسیٹون برآمد ہوئی۔ گاندھی نگر میں پکڑے گئے لوگوں سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر امریلی (گجرات) میں ایک اور جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

بیورو نے کہا ہے کہ اس نیٹ ورک کے سرغنہ کی شناخت کر لی گئی ہے اور اسے جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ ان ادویات کی تقسیم کے نیٹ ورک، قومی اور بین الاقوامی روابط کا سراغ لگانے اور ان کی شناخت کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

a3w
a3w