حیدرآباد

راشن ڈیلرس کا کمیشن 900 سے بڑھا کر 1,400 روپے فی ٹن کرنے کا فیصلہ

وزراء نے کہا کہ اِس سلسلہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے بات چیت کی گئی ہے اور وہ تمام افراد کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی ہے کہ وہ راشن ڈیلرس کو درپیش مسائل کی یکسوئی کردیں۔

حیدر آباد: حکومت تلنگانہ نے راشن ڈیلرس کے کمیشن میں فی ٹن 900 سے اضافہ کرکے 1,400 روپے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس کا اعلان وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ اور وزیر سیول سپلائز گنگولا کملاکر کی جانب سے تلنگانہ راشن ڈیلرس اسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں تنہا کامیابی حاصل کرنے بی جے پی کو شاں: ترون چگھ
کنٹراکٹ کے 19 یونانی میڈیکل آفیسرس کوحکومت نے مستقل کردیا
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
حکومت، سال کے اواخر تک5لاکھ ایکڑ پر نیا ایاکٹ بنائے گی: اتم کمارریڈی
نوکری کے ساتھ ساتھ کمیشن

 آج یہاں راشن ڈیلرس اسوسی ایشن کے نمائندوں سے وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ اور وزیر سیول سپلائز گنگولا کملاکر نے بات چیت کرکے کمیشن کے مسئلہ کا جائزہ لیا اور کمیشن میں 900 روپے فی ٹن سے اضافہ کرکے 1,400 روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے ریاستی خزانہ پر سالانہ مزید 139 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا جب کہ ریاست میں 17,227 راشن ڈیلرس کو فائدہ پہنچے گا۔

وزراء نے کہا کہ اِس سلسلہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے بات چیت کی گئی ہے اور وہ تمام افراد کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی ہے کہ وہ راشن ڈیلرس کو درپیش مسائل کی یکسوئی کردیں۔

انہوں نے یاد دہانی کی کہ تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر راشن ڈیلرس کا کمیشن فی ٹن صرف 200 روپے تھا اور اِس قدر کم مدت میں کمیشن میں اضافہ کرکے فی ٹن 1,400 روپے کردیا گیا ہے۔ مذکورہ وزراء نے ادعا کیا ہے کہ تلنگانہ ملک کی واحد ریاست ہے جہاں 700 فیصد تک کمیشن میں اضافہ کیا گیا ہے۔

وزراء نے کہا کہ ملک کی کوئی ریاست مرکز کے کوٹہ سے زیادہ چاول سربراہ نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام افراد کی غذائی ضروریات کی تکمیل اور کسی کو بھوکا نہ رکھنے کے لئے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

 تلنگانہ حکومت کی جانب سے ہر شخص کو ماہانہ 6 کلو چاول سربراہ کیا جارہا ہے جو کہ ایک روپیہ فی کلو کی شرح پر دیا جارہا ہے۔ ریاستی حکومت مرکز کے کوٹہ کے تحت بھی چاول سربراہ کررہی ہے۔ ہر ماہ 91 لاکھ افراد کو عوامی نظام تقسیم کے ذریعہ چاول سربراہ کیا جارہا ہے۔

ریاستی حکومت نے راشن ڈیلرس کے 13 دوسرے مطالبات بھی قبول کرلئے ہیں۔ 100 ڈیلرس خاندانوں کے لئے جو کہ کووڈ۔ 19 کے دوران فوت ہوگئے ہیں، حکومت نے اِن کے لئے ڈیلر شپس منظور کی ہے۔

 حکومت نے ہر ایک راشن ڈیلرس کے لئے 5 لاکھ روپے کی لائف انشورنس فراہم کرنے کے لئے بھی اتفاق کرلیا ہے۔ کسانوں اور بافندوں کے لئے روبہ عمل لائی جانے والی اسکیمات کے خطوط پر انشورنس کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ اِس کے علاوہ راشن ڈیلرس کو آروگیہ شری سے بھی مستفید کیا جائے گا۔