حیدرآباد

حیدرآباد میں گنیش اُتسو کے دوران خواتین اورلڑکیوں سے چھیڑچھاڑ، 930 افراد گرفتار

ایسے واقعات نہ صرف جاریہ سال بلکہ گزشتہ سالوں میں بھی دیکھنے میں آئے۔شی ٹیمس ایسی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کررہی ہیں اورایسے افراد کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔حیدرآباد سٹی پولیس کی 15شی ٹیمس اس سلسلہ میں سرگرم ہیں۔

حیدرآباد: حیدرآباد شہر میں جاری گنیش اُتسو کے دوران خواتین،لڑکیوں سے چھیڑچھاڑ اور ان کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف پولیس نے سخت کارروائی کی ہے۔ پولیس کے مطابق خیریت آباد بڑے گنیش کے درشن کے لئے آنے والی خواتین پر ہراسانی کے کئی واقعات پیش آئے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

اس سلسلہ میں پولیس کی شی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے تقریباً 930 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس (شی ٹیم) لاؤنیا نے بتایا کہ بڑے گنیش کے اطراف 15 خصوصی ٹیموں کو تعینات کیا گیا تھا۔ ان ٹیموں نے کارروائی کے دوران 55 کم عمر لڑکوں کو اور باقی 775 دیگر افراد کو ثبوتوں کے ساتھ گرفتار کیا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کی حفاظت پولیس کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلہ میں شی ٹیم کی کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ خواتین کے احترام اور ان کی حفاظت میں تعاون کریں۔انہوں نے کہا کہ پُرہجوم علاقوں میں اس طرح کے واقعات عمومادیکھنے میں آتے ہیں۔

ایسے واقعات نہ صرف جاریہ سال بلکہ گزشتہ سالوں میں بھی دیکھنے میں آئے۔شی ٹیمس ایسی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کررہی ہیں اورایسے افراد کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔حیدرآباد سٹی پولیس کی 15شی ٹیمس اس سلسلہ میں سرگرم ہیں۔

یہ ٹیمیں 24گھنٹے کام کررہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پکڑے گئے نوجوانوں میں 55نابالغ ہیں۔ان کے والدین کو طلب کرتے ہوئے ان کی اور ان کے والدین کی کونسلنگ کی جارہی ہے۔بقیہ 879افراد کوان کی حرکتوں کی سنگینی کی بنیاد پرسزا کو یقینی بنایاجارہا ہے۔

اگران کی جانب سے کئی گئی ہراسانی کم سطح کی ہے تو ان کو انتباہ دیاجارہاہے اوراگر بڑی حرکت انہوں نے کی ہے توان کو عدالت میں پیش کیاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ نابالغ لڑکوں کے مستقبل کے بارے میں ان کو سمجھایاجاتا ہے،ان کے والدین کے لئے بھی ان کا مستقبل اہم ہوتا ہے اس بات سے ان کوواقف کروایاجاتا ہے۔

مستقبل میں اس طرح کی حرکتوں کے اعادہ پر ان کے خلاف کی جانے والی کارروائی اور اس کارروائی سے ان کے مستقبل پرہونے والے اثرات سے ان کو واقف کروایاجاتا ہے۔گنیش فیسٹول کے دوران ان کی ٹیمیں بغیر کسی آرام کے 24گھنٹے کام کررہی ہیں۔

خیریت آباد گنیش اوراین ٹی آرمارگ کے مقام پر یہ ٹیمیں سرگرم ہیں۔ان ٹیمس کی توجہ وسرجن کے مقامات بالخصوص جھیلوں کے مقام اورحسین ساگر پر ہے تاکہ خواتین اورلڑکیوں کو چھیڑچھاڑو ہراسانی سے بچایاجاسکے۔