ایشیاء

انصاف کا جھندا آج بھی میرے ہاتھ میں ہے: شاہ محمود قریشی

جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کو کہنا چاہتا ہوں کہ انصاف کا جھندا آج بھی میرے ہاتھ میں ہے۔

اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی ) رہنما شاہ محمود قریشی نے اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد کہا ہے کہ کارکنان کو کہنا چاہتا ہوں کہ انصاف کا جھندا آج بھی میرے ہاتھ میں ہے۔

متعلقہ خبریں
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
عمران خان کی رہائی کا مطالبہ، پاکستانی سینیٹ میں قرارداد جمع
رات کی تاریکی میں ہمارا خط ِ اعتماد چُرالیا گیا : پاکستان تحریک انصاف کا شکوہ
شاہ محمود قریشی اپنے گڑھ ملتان سے الیکشن لڑنے سے نااہل قرار
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان

ڈان نیوز کے مطابق جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کو کہنا چاہتا ہوں کہ انصاف کا جھندا آج بھی میرے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کل عمران خان سے ملاقات کروں گا، جب قید تنہائی میں ہوتے ہیں تو چیزوں پر سوچنے کا موقع ملتا ہے، ایک ماہ قید تہنائی میں رہ کر سوچنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ میں عمران خان سے ملاقات میں کچھ چیزیں سامنے رکھوں گا، قیدِ تنہائی میں ہمت سے وقت گزارنے کا حوصلہ ملا۔

انہوں نے کہا کہ ایک جیل میں قیدی عوام کو کیسے اکسا سکتا ہے، ہم نے ایم پی او کو چیلنج کیا، میں عدلیہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے ایم پی او کالعدم قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ جب 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کا سنا تو کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوا اور اس وقت میری اہلیہ ہسپتال میں داخل تھیں، اہل خانہ نے حوصلہ دیا کہ ہماری وجہ سے کسی دباؤ میں نہ آنا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان سے کہنا چاہتا ہوں کہ حوصلہ رکھیں امتحان کا وقت ہے۔

قبل ازیں عدالتی حکم پر پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی ) رہنما شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا کردیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی نظربندی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے پاکستان حریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر رہا کرنے کے علاوہ پولیس کو حکم دیا کہ ایم پی او کے تحت انہیں کسی اور کیس میں گرفتار نہ کیا جائے۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سماعت کی۔شاہ محمود قریشی کی جانب سے گوہر بانو اور وکیل تیمور ملک عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ سرکار کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔

سرکاری وکیل نے دلائل کے لیے مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے ایک گھنٹے کے بعد دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے کہا کہ اگر شاہ محمود قریشی کے خلاف شواہد موجود ہیں تو عدالت کے سامنے پیش کیے جائیں۔

بعد ازاں شاہ محمود قریشی کی رہائی کے احکامات جیل حکام کو موصول ہوگئے، ان کی رہائی کی روبکار ان کے وکیل لیکر اڈیالہ جیل پہنچے جس کے بعد کچھ دیر تک ان کو جیل سے رہا کیے جانے کا امکان ہے۔

سینٹرل جیل سپرٹینڈنٹ اسد وڑائچ نے کہا کہ عدالتی حکم نامہ موصول ہوگیا، کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد شاہ محمود قریشی کو رہا کیا جائےگا۔