حیدرآباد

ٹی آرایس کو بڑا جھٹکہ، سابق ایم پی بورانرسیاگوڑ پارٹی سے مستعفی

نرسیا گوڑ نے افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں چیف منسٹر سے ملنے کا موقع نہیں دیا گیا حالانکہ وزیراعلی جانتے تھے کہ وہ پیروی کرنے ولے شخص نہیں ہیں۔ نرسیا گوڑ نے تین صفحات پر مشتمل اس مکتوب میں ان کے ساتھ ہوئی ناانصافیوں کا تفصیلی ذکر کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں منوگوڑو اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب سے قبل حکمران جماعت ٹی آرایس کو آج اس وقت شدید دھکہ لگا جب اس پارٹی کے سینئر لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ بورا نرسیا گوڑ نے ٹی آر ایس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے وزیراعلی و صدر ٹی آر ایس چندرشیکھرراو کومکتوب روانہ کیاجس میں ا نہوں نے تلنگانہ تحریک اور 2009 سے پارٹی میں ان کی سرگرمیوں کا ذکر کیا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ 2019 میں ایم پی کے طور پر ہارنے کے بعد انہیں کافی توہین کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

 انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں وزیراعلی سے ملنے کا موقع نہیں دیا گیا حالانکہ وزیراعلی جانتے تھے کہ وہ پیروی کرنے ولے شخص نہیں ہیں۔ نرسیا گوڑ نے تین صفحات پر مشتمل اس مکتوب میں ان کے ساتھ ہوئی ناانصافیوں کا تفصیلی ذکر کیا۔

2014میں بورا نرسیا گوڑ نے ٹی آر ایس پارٹی سے بھونگیر ایم پی کی حیثیت سے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں بھونگیر سے دوبارہ انتخاب لڑا اور ہار گئے۔ان کا الزام ہے ایک خفیہ مہم چلاتے پارٹی کے چند لیڈروں نے انھیں شکست دلائی۔

 بورا نرسیا گوڑ نے بھی اسی معاملے پر پارٹی قیادت سے شکایت کی تھی۔ اسی دوران نرسیا گوڑ کے قریبی افراد نے بتایا کہ وہ بہت جلد بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں۔