تلنگانہ

کمسن لڑکیوں کو جنسی ہراسانی، اینٹ کی بھٹی کے 4 مالکین کیخلاف کیس درج

نارائن کھیڑ منڈل میں مائیگرنٹ 72مزدوروں کو جن میں کمسن لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ 5ماہ قبل اینٹ کی بھٹی پر ملازمت دی گئی۔ حالیہ دنوں یہ کمسن لڑکیاں چیف سکریٹری اڈیشہ کے ربط میں آگئیں اور ان لڑکیوں نے الزام عائد کیا کہ بھٹیوں کے مالکان (آجر) ان کا استحصال کیا ہے۔

حیدرآباد: پولیس نے ضلع سنگاریڈی میں اینٹ کی بھٹیوں کے4مالکان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ان پر اڈیشہ کی کمسن لڑکیوں کو اینٹ کی بھٹی پر ملازمت دینے کے بعد انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔ پولیس نے جمعرات کے روز یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
نابالغ لڑکی کے سامنے فحش حرکت
کئی مسلم کاریگروں نے نوح اور گروگرام چھوڑ دیا

 ضلع کے نارائن کھیڑ منڈل میں مائیگرنٹ 72مزدوروں کو جن میں کمسن لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ 5ماہ قبل اینٹ کی بھٹی پر ملازمت دی گئی۔ حالیہ دنوں یہ کمسن لڑکیاں چیف سکریٹری اڈیشہ کے ربط میں آگئیں اور ان لڑکیوں نے الزام عائد کیا کہ بھٹیوں کے مالکان (آجر) ان کا استحصال کیا ہے۔

 اس سلسلہ میں چیف سکریٹری اڈیشہ کا پیام حکومت تلنگانہ کے اعلیٰ عہدیداروں کو وصول ہوا جس کے بعد محکمہ لیبر، بہبود خاتون اور اطفال محکمہ اور چائلڈ ویلفیر ڈپارٹمنٹ کے عہدیدار، اس اینٹ کی بھٹی کے مقام پر گئے۔

جہاں انہیں یہ اطلاع دی گئی تھی کہ اس مقام پر مالکان نے کمسن لڑکیوں کا جنسی استحصال کیا ہے بعدازاں ان محکمہ جات کے عہدیداروں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔

 پولیس نے اس شکایت کی بنیاد پر اینٹ کی بھٹی مالکان کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت کیس درج کرلیا اور کمسن لڑکیوں کوبچالیا۔ یہ معلوم ہونے کے بعد کہ ان ورکرس کو جنہیں اینٹ کی بھٹیوں پر غیر مجاز طور پر ملازم رکھا گیا تھا۔ واپس اڈیشہ روانہ کرنے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔