ایشیاء

ویڈیو: ہندو لڑکی کو ماں باپ کے ساتھ بھیجنے سے جج کا انکار

پاکستان کے صوبہ سندھ میں ایک 14 سالہ ہندو لڑکی جسے مبینہ اغوا کے بعد جبراً مسلمان بنایا گیا اور ایک مسلم شخص سے اس کی شادی کردی گئی‘ ضلع عدالت میں حاضر ہوئی۔ عدالت نے اسے اس کے ماں باپ کے ساتھ بھیجنے سے انکار کردیا حالانکہ وہ اس کے لئے اصرار کرتی رہی۔

کراچی: پاکستان کے صوبہ سندھ میں ایک 14 سالہ ہندو لڑکی جسے مبینہ اغوا کے بعد جبراً مسلمان بنایا گیا اور ایک مسلم شخص سے اس کی شادی کردی گئی‘ ضلع عدالت میں حاضر ہوئی۔ عدالت نے اسے اس کے ماں باپ کے ساتھ بھیجنے سے انکار کردیا حالانکہ وہ اس کے لئے اصرار کرتی رہی۔

متعلقہ خبریں
ٹی ڈی پی کے مغویہ پولنگ ایجنٹس کو پولیس نے رہا کرالیا
فرار ہونے سے انکارپر معشوقہ کے بچے کا اغوا
تاوان کے لئے 6 سالہ بچہ کو اغوا کر کے ہلاک کردیا گیا
جائیداد کے لیے بہن نے بھائی کا اغوا کروایا

سہانہ شرما کماری کو جنوبی صوبہ سندھ کے ضلع بے نظیرآباد میں اس کے مکان سے 2جون کو اس کی ماں کے سامنے اس کے ٹیوٹر نے اغوا کرلیا تھا۔ لڑکی کے باپ دلیپ کمار نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے لڑکی کو 5 دن بعد ایک مکان سے برآمد کیا۔

سہانہ کو جمعہ کے دن لاڈکانہ میں ضلع جیل لایا گیا جہاں اس نے جج کو بیان دیا کہ اغوا کے بعد اسے جبراً مسلمان بنایا گیا۔ وہ اپنے ماں باپ کے ساتھ جانا چاہتی ہے تاہم جج نے 12جون تک سماعت ملتوی کردی اور کہا کہ لڑکی دباؤ میں دکھائی دیتی ہے۔

جج نے اسے عورتوں کی پناہ گاہ بھیج دیا۔ اس کی ماں جمنا شرما نے عدالت کے باہر میڈیا سے کہا کہ لڑکی گھر پر ٹیوشن لے رہی تھی۔ چند دن قبل اس کے ٹیوٹر نے اس سے کہا کہ اسے ایک لاکھ روپے کے قرض کی ضرورت ہے۔

جمنا شرما نے کہا کہ جب میری بیٹی نے مجھے یہ بات بتائی تو میں نے ٹیچر سے کہا کہ اسے سہانہ سے ایسی بات نہیں کرنی چاہئے۔ وہ واپس چلاگیا لیکن ایک دن بعد چند لوگوں کے ساتھ لوٹا اور بندوق کی نوک پر میری لڑکی کو اپنے ساتھ لے گیا۔

میں نے اس سے التجا کی کہ پیسہ اور زیور لے کر میری بیٹی کو چھوڑدو لیکن اس نے ایک نہیں سنی۔ لڑکی کے باپ نے میڈیا سے کہا کہ ملزم نے تبدیلی مذہب اور مرضی سے نکاح کے جو کاغذات پیش کئے وہ سارے فیک ہیں۔

اس نے کہاکہ مجھ نہیں پتہ کہ سرکاری عہدیدار ایسے کاغذات پر ٹھپہ کیسے لگادیتے ہیں جبکہ لڑکی کی عمر صرف 14 سال ہے۔

سندھ کے دیہی علاقوں میں نوجوان ہندو لڑکیوں کا اغوا اور انہیں جبراً مسلمان بنایا جانا ہندو کنبوں کے لئے بڑی پریشانی بنا ہوا ہے۔ پاکستان میں ہندو سب سے بڑی اقلیت ہیں۔ مسلم اکثریتی ملک میں سرکاری اندازہ کے مطابق ہندوؤں کی آبادی 75لاکھ ہے۔