تلنگانہ

سی ایل پی اجلاس میں ابھیشیک سنگھوی کے امیدواری کی تائید

تلنگانہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی(سی ایل پی) کے اجلاس میں جو اتوار کے روز یہاں منعقد ہوا، راجیہ سبھا کے ضمنی انتخاب میں پارٹی امیدوار کے طورپر ابھیشیک منو سنگھوی کے نام کو منظوری دے دی گئی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی(سی ایل پی) کے اجلاس میں جو اتوار کے روز یہاں منعقد ہوا، راجیہ سبھا کے ضمنی انتخاب میں پارٹی امیدوار کے طورپر ابھیشیک منو سنگھوی کے نام کو منظوری دے دی گئی۔

متعلقہ خبریں
کودنڈا رام اور عامر علی خان کی نامزدگی منسوخ۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ (تفصیلی خبر)
چیف منسٹر کی کل کاماریڈی سے پرچہ نامزدگی متوقع

سی ایل پی کا اجلاس آج منعقد ہوا جس میں سنگھوی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پارٹی کی مرکزی قیادت کے فیصلہ پر مہرثبت کرتے ہوئے ایک قرارداد بھی منظورکی گئی۔

چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کانگریس ہائی کمان سے اظہارتشکر کیا جس نے تلنگانہ سے راجیہ سبھا کے ضمنی الیکشن میں سنگھوی کو امیدوار بنانے سے متعلق ہماری تجویز کو فوری طورپر قبول کرلیا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ریاستی تنظیم جدید ایکٹ 2014 کے نفاذ میں کئی قانونی، آئینی پیچیدگیاں، اور رکاوٹیں سامنے آئی ہیں۔

انہوں نے یاددلایاکہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آندھراپردیش کی تقسیم کے وقت کئی وعدوں کی قانونی ضمانت دی تھی مگر گزشتہ 10 برسوں کے دوران مرکزی حکومت نے اس ایکٹ میں کیا گیا ایک بھی وعدہ کو پورا نہیں کیا ہے۔

پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں ریاست کی تنظیم جدید ایکٹ سے مربوط مسائل کو مضبوط دلائل کے ساتھ پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ اس نقطہ نظر کو مد نظررکھتے ہوئے ہم نے پارٹی ہائی کمان سے درخواست کی تھی کہ دستوری اور قانونی ماہر ابھیشیک منوسنگھوی کو تلنگانہ سے راجیہ سبھا میں روانہ کیاجائے۔

مجھے امیدہے کہ سنگھوی راجیہ سبھا میں ریاستی تنظیم جدید ایکٹ سے مربوط زیرالتواء مسائل کو مضبوطی کے ساتھ پیش کریں گے۔ چیف منسٹر نے سنگھوی کا پارٹی کے ایم ایل ایز سے تعارف کرایا اور ایم ایل ایز نے اتفاق آراء سے سنگھوی کو کامیاب کرنے کا عہد کیا۔

سنگھوی جو کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن اور پارٹی کے سینئر قومی ترجمان ہیں، پیر19 اگست کو پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ سنگھوی نے کہاکہ وہ تلنگانہ کے حقوق کے بارے میں مسلسل بات کرتے رہیں گے۔

a3w
a3w