مشرق وسطیٰ

اسرائیلی یرغمالی حماس کے سربراہ یحییٰ سناور کے حسن سلوک کے معترف

اسرائیلی صحافی بین ڈیوڈ سے گفتگو میں ایک خاتون نے بتایا کہ ان کی بیٹی حماس کی قید میں تھی اور وہاں حسن سلوک کے باعث میری بیٹی خود کو ملکہ سمجھتی تھی۔

تل ابیب: اسرائیلی یرغمالیوں نے بتایا کہ ہمیں سرنگوں میں رکھا گیا تھا جہاں ہم سے ملنے حماس کے سربراہ یحییٰ سناور بھی آئے اور نہ صرف حفاظت کی یقین دہانی کرائی بلکہ کسی بھی چیز کی کمی نہ ہونے دی۔ 

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اننیا پانڈے نے فٹ رہنے کا راز بتادیا
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
غزہ کے عوام کا تاریخی صبر جس نے اسلام کا سر بلند کردیا: رہبر انقلاب اسلامی

اسرائیلی صحافی بین ڈیوڈ کے مطابق حماس کی جانب سے رہا کیے گئے اسرائیلی یرغمالیوں نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ ہمیں سرنگوں میں رکھا گیا تھا اور ہم سے ملنے حماس کے غزہ کی پٹی کے سربراہ یحییٰ سناور بھی آئے تھے۔

اسرائیلی یرغمالیوں کے بقول یحیٰی سناور نے ہمیں یقین دلایا کہ آپ لوگوں کو کچھ نہیں کیا جائے گا، آپ کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا اور ہر طرح کا خیال رکھا جائے۔

اسرائیلی یرغمالیوں نے بتایا کہ جیسے یحییٰ سناور نے یقین دہانی کرائی ہمارے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا گیا اور ہر ممکن سہولت فراہم کی گئی۔ اسرائیلی صحافی بین ڈیوڈ سے گفتگو میں ایک خاتون نے بتایا کہ ان کی بیٹی حماس کی قید میں تھی اور وہاں حسن سلوک کے باعث میری بیٹی خود کو ملکہ سمجھتی تھی۔

یاد رہے کہ حماس کی قید سے سب سے پہلے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا ہونے والی دو معمر خواتین نے بھی حماس کے سلوک کی تعریف کی تھی اور رہائی کے وقت حماس کے جنگجوؤں سے ہاتھ بھی ملایا تھا۔