دہلی

اگنی ویر اسکیم کے خلاف 23 درخواستیں ہائی کورٹ میں مسترد

دہلی ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہوئے کہ اسکیم قومی مفاد اور مسلح افواج کو بہتر طریقہ سے لیس کرنے کو یقینی بنانے متعارف کی گئی ہے، مرکز کی اگنی پتھ اسکیم کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو مسترد کردیا۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہوئے کہ اسکیم قومی مفاد اور مسلح افواج کو بہتر طریقہ سے لیس کرنے کو یقینی بنانے متعارف کی گئی ہے، مرکز کی اگنی پتھ اسکیم کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو مسترد کردیا۔

متعلقہ خبریں
تعلیم کیلئے مخصوص اسکول کے انتخاب کا حق نہیں: دہلی ہائی کورٹ
منشیات قانون کے تحت مجرم قرار دیئے گئے شخص کوحج ادا کرنے کی اجازت
کانسٹی ٹیوشن کلب حملہ کیس، عمرخالد، دہلی ہائی کورٹ سے رجوع
عمرخالد کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی
درگاہ نظام الدین کے قریب غیرمجاز تعمیرات روک دینے کی ہدایت

اسکیم میں رکروٹمنٹ اور امیدواروں کے تقرر کے طریقہ کار کو چیلنج کرنے کئی درخواستیں داخل کی گئی تھیں۔ چیف جسٹس ستیش چندرا شرما اور جسٹس سبرا منیم پرساد پر مشتمل ایک بنچ نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم کو چیلنج کی جانے والی تمام درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔

بنچ نے جملہ 23 درخواستوں کو مسترد کیا جن میں اسکیم کے دستوری جواز کو چیلنج کیا گیا تھا۔ 23 کے منجملہ 18 درخواستیں سابقہ رکروٹمنٹ اسکیم پر تقرر کو بحال کرنے داخل کی گئی تھیں۔

مابقی پانچ درخواستوں میں اسکیم کو مجموعی طور پر چیلنج کیا گیا تھا۔ تفصیلی حکم کی نقل کی اجرائی کا انتظار ہے۔

ہندوستانی فوج میں 4 سال کے لیے نوجوانوں کو بھرتی کرنے کی اسکیم کے تحت صرف 25 فیصد منتخبہ امیدواروں کو ملازمت میں برقرار رکھا جائے گا۔ ہائی کورٹ کی اسی بنچ نے 15 دسمبر 2022ء کو اپنا حکم محفوظ کردیا تھا۔

14 دسمبر کو بنچ نے فوج میں اگنی ویروں اور باقاعدہ فوجیوں کی شرح تنخواہوں میں فرق کے فیصلہ پر مرکزی حکومت سے سوال کیا تھا۔ مرکز کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریا بھٹی نے کہا تھا کہ اگنی ویر باقاعدہ فوجیوں سے مختلف ہیں۔