کرناٹک

سابق جے ڈی ایس لیڈر کا قتل، بی جے پی میں شمولیت کا تھا ارادہ

کرناٹک کے کلبرگی ضلع سے تعلق رکھنے والے متھیال کچھ دنوں بعد بی جے پی میں شامل ہونے والے تھے۔

بنگلورو: جنتا دل (سیکولر) کے ایک سابق لیڈر کا جو بی جے پی میں شامل ہونے والے تھے، کرناٹک میں قتل کردیا گیا۔ 64 سالہ ملکارجن متھیال کے اعضائے مخصوصہ پر چوٹ کے نشانات پائے گئے۔

اپنے قتل سے ایک دن پہلے، متیال نے ایک تقریب میں شرکت کی تھی جس میں وزیر اعلی بسواراج بومئی بھی شریک تھے۔

کرناٹک کے کلبرگی ضلع سے تعلق رکھنے والے متھیال کچھ دنوں بعد بی جے پی میں شامل ہونے والے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ متھیال کی لاش ان کی الیکٹرانکس شاپ سے ملی جبکہ دکان سے نقدی بھی غائب تھی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں ڈکیتی ہوئی ہے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ ابھی تک قتل کی دیگر وجوہات کو مسترد نہیں کیا گیا ہے۔

متیال کے بیٹے وینکٹیش نے بتایا کہ دکان میں ایک بار چوری ہوئی تھی جس کے بعد سے میرے والد دکان میں ہی سونے لگے تھے۔ مجھے شبہ ہے کہ یہ ڈکیتی کی واردات ہو سکتی ہے۔ انہوں نے میرے والد کو بے دردی سے قتل کیا اور رقم لوٹ لی اور دکان کے اندر موجود چند دستاویزات کو بھی نقصان پہنچایا۔

متھیال، کلبرگی تعلقہ کے سیڑم کولی کبالیگا برادری کے اعزازی صدر بھی تھے۔ یہ برادری شمالی کرناٹک میں ووکالیگا، لنگایت اور کوروبا برادریوں کے بعد چوتھی سب سے طاقتور برادری سمجھی جاتی ہے۔

سینئر پولیس عہدیدار ایشا پنت نے بتایا کہ وہ ایک الیکٹرانکس کی دکان کے مالک تھے۔ وہ پیر کی رات اپنی دکان میں سوئے اور منگل کی صبح ان کی لاش دستیاب ہوئی، انہیں قتل کیا گیا تھا۔ ان کے جنسی اعضاء پر زخموں کے نشان ملے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ان پر پتھروں سے حملہ کیا گیا تھا۔

متھیال نے حال ہی میں جنتا دل (سیکولر) یا جے ڈی (ایس) کو چھوڑ دیا تھا اور بی جے پی میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے تھے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب سے وہ سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی پارٹی کو چھوڑ چکے ہیں تب سے وہ بی جے پی کے پروگراموں میں حصہ لے رہے ہیں۔