آندھرا کے ورکرس، تلنگانہ میں بطور ووٹر اپنا نام درج کرالیں: ہریش راؤ
سنگاریڈی میں آج تیسری سنگم بھون کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد وزیر ہریش راؤ نے یہ تبصرہ کیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کے کئی ورکرس، تلنگانہ میں آباد ہوچکے ہیں۔ آندھرا پردیش کے بھی کئی ورکرس شامل ہیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے تلنگانہ میں مقیم آندھرا ئی ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ نئی ریاست میں خود کو بطور رائے دہندہ اندراج کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کے ورکرس، جو یہاں (تلنگانہ میں آباد ہوچکے ہیں۔
اے پی میں اپنے ووٹس کو منسوخ کراتے ہوئے تلنگانہ میں بحیثیت ووٹرس اپنے نام درج کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے درمیان کافی فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ریاست کے ووٹرس اپنا ووٹ،تلنگانہ میں منتقل کرالیں۔
سنگاریڈی میں آج تیسری سنگم بھون کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد وزیر ہریش راؤ نے یہ تبصرہ کیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کے کئی ورکرس، تلنگانہ میں آباد ہوچکے ہیں۔ آندھرا پردیش کے بھی کئی ورکرس شامل ہیں۔
آپ دونوں ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کو دیکھ سکتے ہیں۔ آپ، اے پی کا دورہ کرتے ہوئے اُس ریاست میں سڑکوں اور ہاسپٹلوں کے حالات کو دیکھ سکتے ہیں۔ آپ بہت کچھ دیکھ سکتے ہیں۔ تو پھر کیوں آپ، اپنا ووٹ، اے پی میں رکھیں؟آپ کو بحیثیت ووٹر تلنگانہ میں اندراج کرنا چاہئے۔
اے پی میں موجود اپنا ووٹ کا حق منسوخ کرالیں اور تلنگانہ میں بحیثیت ووٹر اپنا نام درج کرالیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا ہے کہ تلنگانہ کے ٹاؤنس اور مواضعات کی ترقی میں اپنا پسینہ بہانے والے تمام تلنگانہ کے بچے ہیں۔
وزیر فنانس ٹی ہریش راؤ نے حاضرین سے مزید کہا کہ لیبر ڈے کے موقع پر یکم مئی کو چیف منسٹر کے سی آر، اچھی خبر کا اعلان کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں ایک ایکڑ اراضی پر2کروڑ کے مصارف سے ایک کارمیکا بھون تعمیر کیا جائے گا۔
ان عمارتوں کا سنگ بنیاد یکم مئی کو رکھا جائے گا۔ وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ کے ان تبصروں کو جاریہ سال کے اواخر میں تلنگانہ اسمبلی کے منعقدشدنی انتخابات میں سیلٹرس کو بی آر ایس کی طرف راغب کرنے کی کوش کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ساحلی اے پی اور رائلسما کے40لاکھ کے قریب افراد تلنگانہ میں آباد ہوچکے ہیں۔ جی ایچ ایم سی کے اطراف اضلاع میں اے پی کے تارکین وطن کی اچھی خاصی آبادی ہے جنہیں سیٹلرس کیا جاتاہے۔ ان میں بیشتر ورکرس، تعمیر ی شعبہ سے تعلق رکھتے ہیں۔