حیدرآباد

حیدرآباد میں ایک اور اندراماں کینٹین کا افتتاح، صرف 5 روپے میں ناشتہ اور دوپہر کا کھانا دستیاب

اس کینٹین کا مقصد شہر میں روزگار کی تلاش میں آنے والے مزدوروں، کم آمدنی والے افراد اور الغرض ہر ضرورت مند کو کم قیمت میں معیاری کھانا فراہم کرنا ہے۔

حیدرآباد: باغ لنگم پلی کے سُندریا پارک کے قریب نئی اندراماں کینٹین کا افتتاح حیدرآباد انچارج وزیر پونّم پربھاکر نے انجام دیا۔ اس کینٹین کا مقصد شہر میں روزگار کی تلاش میں آنے والے مزدوروں، کم آمدنی والے افراد اور الغرض ہر ضرورت مند کو کم قیمت میں معیاری کھانا فراہم کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

اس افتتاحی تقریب میں کئی اہم شخصیات شریک ہوئیں جن میں:

  • جی۔ایچ۔ایم۔سی کی میئر گدوال وجیا لکشمی
  • راجیہ سبھا کے رکن انیل کمار یادو
  • ڈپٹی میئر ایم شری لتا شوبھن ریڈی
  • ایم ایل اے ایم گوپال
  • کارپوریٹر روی چاڑی
    اور دیگر افسران و مقامی نمائندے شامل تھے۔

وزیر پونّم پربھاکر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ حیدرآباد میں روزگار یا ضروری کاموں کی غرض سے آنے والوں کو سستی اور معیاری خوراک فراہم کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اندراماں کینٹین میں صرف 5 روپے میں ناشتہ اور دوپہر کا کھانا فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج سُندریا وگنان کیندرم، کاواڈیگُڈہ NTPC کے قریب نئی کینٹین کا آغاز کیا گیا ہے، اور آئندہ بھی شہر میں جہاں جہاں ضرورت ہو، وہاں حکومت مزید اندراماں کینٹینز قائم کرے گی۔ عوام اور عوامی نمائندوں کی جانب سے مانگ کی صورت میں بھی نئی کینٹینز قائم کی جائیں گی۔

وزیر نے مزید کہا کہ ان کینٹینز کے ذریعے:

  • مزدور طبقہ
  • روزانہ مزدوری کے لیے آنے والے افراد
  • کم آمدنی والے خاندان
  • شہر میں روزگار کی تلاش میں آنے والے لوگ

بہت زیادہ فائدہ اٹھا سکیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میٹرو پولیٹن شہر جیسے حیدرآباد میں ایسے سہولیات بہت ضروری ہیں تاکہ بنیادی ضروریات پوری ہو سکیں۔