اے آررحمن اور اہلیہ کا علحدہ ہونے کا فیصلہ
سائرہ کے وکلاء کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ”ایک دوسرے سے گہری محبت کے باوجود اِس جوڑے نے دیکھا کہ ان کے درمیان آپسی تناؤ اور مشکلات میں ایک ناقابل عبور خلاء پیدا کردیا ہے اور دونوں فریق یہ محسوس کرتے ہیں کہ فی الحال اس خلاء کو پاٹا نہیں جاسکتا۔
نئی دہلی: شادی کے تقریبا 30 سال بعد سائرہ بانو نے آج اعلان کیا کہ انہوں نے اپنے شوہر اور آسکر ایوارڈ یافتہ کمپوزر اے آر رحمن سے علحدہ ہونے کا ”مشکل فیصلہ“ لے لیا ہے۔ کئی میڈیا رپورٹس میں یہ بات بتائی گئی ہے۔ ان کے وکلاء نے کہا کہ تعلقات میں قابل لحاظ جذباتی کشیدگی کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔
سائرہ کے وکلاء کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ”ایک دوسرے سے گہری محبت کے باوجود اِس جوڑے نے دیکھا کہ ان کے درمیان آپسی تناؤ اور مشکلات میں ایک ناقابل عبور خلاء پیدا کردیا ہے اور دونوں فریق یہ محسوس کرتے ہیں کہ فی الحال اس خلاء کو پاٹا نہیں جاسکتا۔
سائرہ نے زور دے کر کہا ہے کہ انہوں نے دردوکرب سے گزرنے کے بعد یہ فیصلہ لیا ہے۔ انہوں نے نجی زندگی میں مداخلت نہ کرنے اور اِس مشکل وقت میں لوگوں سے اس فیصلہ کو سمجھنے کی گزارش کی ہے۔
اِس جوڑے کی شادی 1995 میں ہوئی تھی، اُن کے تین بچے ہیں جن کے نام خدیجہ، رحیمہ اور امین ہیں۔ اے آر رحمن کو فلم ”سلم ڈاگ ملینیر“ کیلئے آسکرایوارڈ سے نوازا گیا تھا اور ٹائم میگزین نے کبھی انہیں ”دی موزارٹ آف مدراس“ کا خطاب دیا تھا۔
اے آر رحمن نے پانچ سال کی عمر میں موسیقی ترتیب دینا شروع کیا تھا اور 1992 کی فلم ”روجا“ سے انہیں بڑی کامیابی ملی تھی۔ یہ فلم ہٹ ثابت ہوئی تھی اور اے آر رحمن کی ترتیب دی گئی دھنوں کی وجہ سے اس فلم کو بیسٹ میوزک کمپوزر کا قومی ایوارڈ ملا تھا۔