مسلمانوں کے خلاف ظلم پر لوک سبھا میں اسد اویسی نے اُٹھائی آواز، ایوان میں مچا ہنگامہ (ویڈیو)
صدر جمہوریہ کے خطاب پر پیش کردہ تحریک تشکر کے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری کی صورتحال ایسی ہے کہ نوجوانوں کو روس جاکر اپنی جانیں قربان کرنا پڑرہا ہے۔
حیدرآباد: حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے لوک سبھا میں کہا کہ مسلم نوجوانوں کی ماب لنچنگ ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 4 جون کے بعد سے 6 مسلمانوں کی باب لنچنگ ہوئی۔
مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کے 11 گھروں کو مودی کے بلڈزور نے نیست ونابود کردیا۔ ہماچل پردیش میں ایک مسلمان کی دکان کو لوٹ لیا گیا اور اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے سناٹا ہے۔ شاید وہ وقت آگیا ہے کہ لفظ مسلمان کا نام لینے پر بھی پابندی عائد کردی جائے گی۔
صدر جمہوریہ کے خطاب پر پیش کردہ تحریک تشکر کے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری کی صورتحال ایسی ہے کہ نوجوانوں کو روس جاکر اپنی جانیں قربان کرنا پڑرہا ہے۔
اویسی نے حکومت سے سوال کیا کہ فلسطین کے حوالے سے ہماری پالیسی کیا ہے؟ اُنہوں نے ہندوستان کی جانب سے اسرائیل کو ہتیھار کی فراہمی کا مسئلہ بھی اُٹھایا۔
اویسی نے لوک سبھا میں کہا کہ بی جے پی مسلمانوں کی نفرت پر جیت حاصل کرتی ہے اور مسلمانوں کے نام نہاد مسیحا مسلمانوں کے 90 فیصد ووٹ حاصل کرتے ہیں اور پھر بھی مسلمانوں کیلئے اس ایوان کے دراوزے نہیں کھلتے اور صرف 4 فیصد مسلمان جیت کر آتے ہیں۔
اسد اویسی نے نہایت جراتمندانہ انداز میں آج پارلیمنٹ کے اندر ٹیپو سلطان کا نام لیا اور ٹیپو سلطان کی وکالت کی جس ٹیپو سلطان کے نام کو ہندوتوادی برہمن مٹانا چاہتے ہیں ۔