تلنگانہ

مسلم تحفظات کو 12-8 فیصد تک بڑھانے اسد اویسی کا مطالبہ

صدر مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے جمعہ کو سدھیر کمیشن کی سفارشات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت کو چاہئے کہ پسماندہ مسلمانوں کو دستیاب 4 فیصد تحفظات کی شرح کو بڑھا کر 12-8 فیصد کرے۔

حیدرآباد: صدر مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے جمعہ کو سدھیر کمیشن کی سفارشات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت کو چاہئے کہ پسماندہ مسلمانوں کو دستیاب 4 فیصد تحفظات کی شرح کو بڑھا کر 12-8 فیصد کرے۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ تلنگانہ میں مسلمانوں کی آبادی اور ان کے سماجی و معاشی مؤقف کے اعتبار سے موجودہ 4 فیصد کا کوٹہ ناکافی ہے۔ ٹوئٹر پر صدر مجلس نے کہاکہ ریاستی حکومت کو پسماندہ مسلمانوں کے لئے موجودہ 4 فیصد کے کوٹہ کو بڑھا کر 8 فیصد یا پھر 12 فیصد کرنا چاہئے جس کی سفارش سدھیر کمیشن نے کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ 4 فیصد کا کوٹہ ناکافی ہے۔ تلنگانہ میں مسلمانوں کی سماجی و معاشی حالت کا جائزہ لینے والے کمیشن نے اگست 2016 ء میں مسلم برادری کو سماجی اور تعلیمی شعبوں میں 12 فیصد یا پھر کم از کم 9 فیصد تحفظات فراہم کرنے کی سفارش کی تھی۔

ریٹائرڈ آئی اے ایس آفیسر جی سدھیر کی زیر قیادت چار رکنی کمیشن نے اپنے 860 صفحاتی رپورٹ میں درج فہرست اقوام اور درج فہرست قبائل کے لئے معین سب پلان کے خطوط پر مسلمانوں کے لئے سب پلان رکھا جائے۔ کمیشن نے مسلمانوں کو تحفظات کے کوٹہ میں اضافہ کے لئے تامل ناڈو کی نظیر پیش کی تھی جہاں مجموعی تحفظات کا تناسب 50 فیصد سے زائد ہے۔

اسد الدین اویسی نے ایک اور بیان میں امریکی ڈالر کے مقابل روپے کی قدر میں گراوٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد روپے کی قدر گھٹ کر فی ڈالر 100 روپے ہوجائے گی۔ نریندر مودی نے 2014 ء میں وعدہ کیا تھا کہ ایک روپیہ کی قدر ایک ڈالر ہوگی۔

فی الوقت ایک ڈالر کے مساوی 81 روپے ہیں۔ پانچ برسوں میں روپے کی قدر میں 25 فیصد گراوٹ آئی ہے۔ انہوں نے ادعا کیا کہ دونوں کرنسیوں کے درمیان بڑھتے تفاوت کے باعث دن بہ دن روپیہ کمزور ہوتا جارہا ہے اور یہ کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے روپے کو مستحکم کرنے کے لئے گزشتہ برس 100 بلین ڈالر فروخت کردئیے مگر یہ بے فیض ثابت ہوا۔

a3w
a3w