حیدرآباد

بی جے پی سے پیسہ لینے کے راہول کے الزام پر اسداویسی برہم

راہول گاندھی کے الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے سوشل میڈیا کے پلاٹ فام ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ ”بیچارے راہول گاندھی یہ بتایں کہ 2008 میں نیوکلیر معاہدہ پر یوپی اے حکومت کی تائید کرنے کے لئے ہم نے کتنے پیسہ لئے تھے“۔

حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے چہارشنبہ کے روز کانگریس قائد راہول گاندھی پر جنہوں نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ جہاں کانگریس‘بی جے پی کے خلاف مقابلہ کرتی ہے‘وہاں اویسی کی پارٹی‘زعفرانی جماعت سے پیسہ لے کر اپنا امیدوار کھڑا کرتی ہے‘جوابی وار کرتے ہوئے ان (راہول) سے پوچھا کہ 2008 میں امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدہ اوردیگر مسائل پر یوپی اے حکومت کی تائیدکرنے پر اسے کتنا ملا؟۔

راہول گاندھی کے الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے سوشل میڈیا کے پلاٹ فام ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ ”بیچارے راہول گاندھی یہ بتایں کہ 2008 میں نیوکلیر معاہدہ پر یوپی اے حکومت کی تائید کرنے کے لئے ہم نے کتنے پیسہ لئے تھے“۔

حلقہ لوک سبھا امیٹھی سے شکست پر اویسی نے راہول سے پوچھا کہ آیا آپ (راہول) نے الیکشن مفت میں ہاررہے یا آیا آپ کو رقم ملی تھی؟۔2014 تک آپ کو صرف شکست ہوتی رہی جس کیلئے میں ذمہ دارنہیں ہوں۔

مجلس کے قائد نے گاندھی خاندان کے فرد سے پوچھا کہ صدارتی الیکشن میں کانگریس امیدوار پرنب کمار مکرجی کی تائید کے لے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی (اس وقت 2012 میں جگن جیل میں تھے) کومنانے کے لئے مجھے کتنی رقم دی گئی تھی۔

جڑچرلہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے یہ الزام عائد کیا تھاکہ کانگریس جہاں بی جے پی کے خلاف لڑتی ہے وہاں مجلس‘بی جے پی سے پیسہ لے کر اپنے امیدوارکھڑا کرتی ہے۔