منی پور: حکومت کارروائی کرے، ورنہ ہم کریں گے: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے آج منی پور میں ایک ہجوم کی جانب سے 2 نوجوان قبائلی خواتین کو برہنہ پریڈ کرائے جانے کے وائرل ویڈیوز کا ازخود نوٹ لیا اور مرکز و ریاستی حکومتوں کو 28 جولائی تک عمل درآمد رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج منی پور میں ایک ہجوم کی جانب سے 2 نوجوان قبائلی خواتین کو برہنہ پریڈ کرائے جانے کے وائرل ویڈیوز کا ازخود نوٹ لیا اور مرکز و ریاستی حکومتوں کو 28 جولائی تک عمل درآمد رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرصدارت بنچ نے جس میں جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس منوج مشرا بھی شامل تھے‘ سالیسیٹر جنرل آف انڈیا کو بتایا کہ اگر حکومت کارروائی نہیں کرتی ہے تو عدالت ِ عظمیٰ مداخلت کرنے پر مجبور ہوجائے گی۔
بنچ نے کہا کہ ہم حکومت کو کارروائی کرنے کے لئے کچھ وقت دیں گے ورنہ پھر ہم کارروائی کریں گے۔ عدالت ِ عظمیٰ نے مرکزاور ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ اس بات سے واقف کرائے کہ 28جولائی تک کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی پریشان کن ہے۔ عدالت نے اسے دستور کی سنگین خلاف ورزی قراردیا۔ منی پور میں نسلی تشدد شروع ہونے کے ایک دن بعد 4 مئی کو پیش آنے والے واقعہ کے ویڈیوز چہارشنبہ کے روز وائرل ہوئے تھے۔
انڈیجینیس ٹرائبل لیڈرس فورم (آئی ٹی ایل ایف) کے مطابق ہجوم کی جانب سے برہنہ پریڈ کرائے جانے اور دست درازی کے بعد دونوں خواتین کی دھان کے کھیت میں اجتماعی عصمت ریزی بھی کی گئی تھی۔