دہلی

تیستا سیتلواد کو سپریم کورٹ سے راحت

جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی میں اور جسٹس سدھانشو دھولیا اور پرشانت کمار مشرا پر مشتمل تین ججوں پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے عبوری ضمانت کو مطلق قرار دینے کا حکم دیا۔

نئی دہلی: انسانی حقوق کی ممتاز کارکن تیستا سیتلواڑ اور ان کے شوہر جاوید آنند کو بڑی راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز گجرات ہائی کورٹ کے 2019 کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا جس میں گجرات فسادات کے متاثرین کے لیے جمع کردہ فنڈز کے مبینہ غبن کے معاملے میں انہیں پیشگی ضمانت دی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں
بلقیس بانو کیس کے ایک اور مجرم کی پیرول منظور
سپریم کورٹ کا تلنگانہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چالینج کردہ عرضی پر سماعت سے اتفاق
تیستا سیتلواد کی درخواست ِ ضمانت مسترد
عصمت دری کے ملزم تھانہ انچارج کی ضمانت منسوخ
سپریم کورٹ میں نوٹ برائے ووٹ کیس کی سماعت ملتوی

جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی میں اور جسٹس سدھانشو دھولیا اور پرشانت کمار مشرا پر مشتمل تین ججوں پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے عبوری ضمانت کو مطلق قرار دینے کا حکم دیا۔

عدالت عظمی نے کہا کہ اس معاملے میں کافی وقت گزر چکا ہے اور کوئی چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی ہے۔ اس نے جوڑے کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے میں تفتیشی ایجنسی کے ساتھ تعاون کریں۔ سینئر وکیل کپل سبل سیتلواد کی طرف سے پیش ہوئے۔ گجرات حکومت کی طرف سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) ایس وی راجو پیش ہوئے۔

a3w
a3w