تلنگانہ

غریبوں اور بے سہارا افراد کے لیے سہارا بنا تانڈور کا اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ

وقارآباد ضلع کے تانڈور میں اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ کی جانب سے خدمتِ خلق کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، جس کے ذریعے غریب خاندانوں، بے سہارا خواتین اور بے روزگار نوجوانوں کو معاشی خودمختاری کی سمت گامزن کیا جا رہا ہے۔

وقارآباد ضلع کے تانڈور میں اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ کی جانب سے خدمتِ خلق کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، جس کے ذریعے غریب خاندانوں، بے سہارا خواتین اور بے روزگار نوجوانوں کو معاشی خودمختاری کی سمت گامزن کیا جا رہا ہے۔ ٹرسٹ کے بانی و چیئرمین الحاج محمد مجیب خان نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ادارہ ہمیشہ ضرورت مند طبقات کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہے گا۔

متعلقہ خبریں
جامعتہُ المؤمنات مغلپورہ حیدرآباد کے اسلامی کیلنڈر 2026 کی رسمِ اجرا
میوا کی جانب سے زیڈ ایچ مسعود کے اعزاز میں شاندار تہنیتی تقریب،اکتالیس سالہ تعلیمی خدمات کا بھرپور اعتراف
مساجد کی رونق باجماعت نماز سے، ایمان کی حفاظت اسی میں ہے: مفتی صابر پاشاہ
یونانی ڈرگس انڈسٹری کی عالمی سطح پر زبردست اہمیت، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ‘ مستقبل روشن
ڈی جے ایس کے صدر ایم اے مجید نے بابری مسجد کی شہادت کی برسی پر روشنی ڈالی؛ مذہبی مقامات کے تحفظ کی اپیل

اتوار، 8 دسمبر کو Munsif News 24×7 کے مطابق، تانڈور میں منعقدہ خصوصی پروگرام میں ٹرسٹ کی جانب سے ٹیلرنگ کی تربیت مکمل کرنے والی 76 خواتین میں مفت سلائی مشینیں اور سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔ اسی طرح مہندی ڈیزائننگ کورس مکمل کرنے والی 90 طالبات کو اسناد عطا کی گئیں۔

ٹرسٹ نے معاشی کمزوری کا شکار چھوٹے کاروباریوں کو سود سے پاک مائیکرو فنانس کے تحت 12 لاکھ 70 ہزار روپے بطور قرض جاری کیے۔ جب کہ شہر کے مختلف پرائیویٹ اسکولوں میں زیر تعلیم 80 یتیم طلبہ و طالبات کی فیس کی ادائیگی کے لیے 10 لاکھ 27 ہزار روپے خرچ کیے گئے، جس سے درجنوں غریب خاندانوں کو بڑا سہارا ملا۔

تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی مولانا حافظ محسن محمد علی حمومی، ڈاکٹر سمپت کمار، کرنم پرشوتّم، عبدالرؤف، قاسم محی الدین سمیت شہر کی معزز شخصیات بڑی تعداد میں موجود تھیں۔
اس موقع پر مولانا سہیل احمد عمری نے خطاب کرتے ہوئے خدمتِ خلق کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حضور اکرم ﷺ منصبِ نبوت سے پہلے ہی مکہ کے معاشرے میں یتیموں، بیواؤں، غریبوں اور غلاموں کے مضبوط سہارے کے طور پر جانے جاتے تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’صرف بھوکے کو کھانا کھلانا ہی خدمت خلق نہیں، بلکہ اسے خودکفیل بنانا اصل خدمت ہے۔‘‘

پروگرام کے دوران قدیم تانڈور میں ایس ایس سی طلبہ کے لیے ریاضی اور سائنس ٹیوشن پوائنٹ کے ساتھ ساتھ غریب خواتین کے لیے ٹیلرنگ اور مہندی ڈیزائننگ سنٹر کا بھی افتتاح کیا گیا، جس سے مقامی خاندانوں کو ہنر اور تعلیم کی نئی سہولیات فراہم ہوں گی۔

تقریب میں خواجہ پاشا، سید کمال اطہر، خورشید حسین، سید غفور پاشا، شوکت پٹیل، محمد شفیع، عبدالمتین ایڈووکیٹ، مدثر، ارشد، نعیم اختر، فرید ایڈووکیٹ، سید قاسم علی (تلنگانہ پردیش یوتھ کانگریس)، مسعود، عابد، خواجہ، ریاض الدین، انور خان (سابق کونسلر)، جاوید، وسیم باری، عبدالصمد کے علاوہ خواتین و مرد حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تانڈور میں اس سماجی خدمت کے وسیع تر پروگرام کو عوام نے بے حد سراہا اور اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ کی کاوشوں کو معاشرے کے لیے ایک مثالی قدم قرار دیا۔