تلنگانہ

بی سمن اور پروین کمار کی تہاڑ جیل میں کویتا سے ملاقات

بی آر ایس قائدین آر ایس پروین کمار اور سابق رکن پارلیمنٹ بی سمن نے آج بی آ رایس ایم ایل سی کے کویتا سے دہلی کی تہاڑ جیل میں ملاقات کی۔

حیدرآباد: بی آر ایس قائدین آر ایس پروین کمار اور سابق رکن پارلیمنٹ بی سمن نے آج بی آ رایس ایم ایل سی کے کویتا سے دہلی کی تہاڑ جیل میں ملاقات کی۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
انجینئر رشید، تہاڑ جیل واپس
کویتا کی درخواست ضمانت، سی بی آئی کو نوٹس
ای ڈی کی نئی چارج شیٹ بی آر ایس ایم ایل سی ملزم

بعدازاں پروین کمار اور بی سمن نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ کویتا بہت بہادر خاتون ہیں۔ انہیں دہلی شراب پالیسی اسکام میں کلین چٹ ملنے کا بھروسہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے بنا کسی وکیل کو کوئی ن وٹس دئیے بغیر انہیں گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت نے ر یاست کی آمدنی میں اضافہ کیلئے شراب پالیسی مرتب کی تھی اس پالیسی سے کے کویتا کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کئی پالیسیاں بنائی ہیں۔ جس میں کسانوں کے سیاہ قانون بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ شراب اسکام میں کویتا کے رشوت حاصل کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ کس طرح سی بی آئی انسداد رشوت قانون کے تحت کویتا کو گرفتار کرسکتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ ای ڈی کے عہدیدار کویتا پر جھوٹے نام پیش کرکے ان سے ان کے متعلق من گھڑت سوالات کررہی ہے، انہوں نے ای ڈی پر جانبداری کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ بی جے پی میں شامل ہونے والوں کے ساتھ ای ڈی کا رویہ الگ ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اس کا رویہ مختلف ہے۔

انہوں نے بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو خاموش رکھنے کیلئے سی بی آئی اور ای ڈی کا استعمال کررہی ہے۔

بی سمن نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے کے کویتا کے خلاف کتنے بھی مقدمات درج کئے جائیں کے کویتا خوف زدہ ہونے والی نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام بی جے پی کے آمرانہ رویہ پر برہم ہیں، وہ لوک سبھا انتخابات میں اس پارٹی کو سبق سکھائیں گے۔

اس انتخابات میں بی جے پی کو 220 نشستیں ملنا بھی مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی عوام دشمن پالیسیوں سے ملک کے عوام ناراضی ہیں۔ وہ اس حکومت کوجلد تبدیل کریں گے۔