حیدرآباد

حیدرآباد میں مذہبی جلوسوں کے دوران ڈی جے سسٹم اور آتش بازی پر امتناع

حیدرآباد کمشنرپولیس نے سیاسی جماعتوں کے قائدین اور مختلف محکموں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا تھا جس میں ڈی جے سسٹم کے استعمال کو روکنے پر اتفاق کیا گیا۔

حیدرآباد: حیدرآباد کمشنریٹ کی حدود میں مذہبی جلوسوں کے دوران ڈی جے ساؤنڈ سسٹم، مختلف آلات اور آتش بازی کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند کی جانب سے حال ہی میں عوامی رائے کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدر آباد میں ایک ماہ تک امتناعی احکام نافذ
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

چند روز قبل حیدرآباد کمشنرپولیس نے سیاسی جماعتوں کے قائدین اور مختلف محکموں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا تھا جس میں ڈی جے سسٹم کے استعمال کو روکنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی جے کی تیز آواز کی وجہ سے بزرگوں اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ طلبہ کی امتحانات کی تیاری میں بھی خلل واقع ہو رہا ہے۔

اجلاس میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے بھی جلوسوں میں ڈی جے سسٹم اور آتشبازی پر پابندی عائد کرنے کی حمایت کی تھی، جس کے بعد حیدرآباد سٹی پولیس نے باضابطہ طور پر ان احکامات کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد سماجی سطح پر پیدا ہونے والی صوتی آلودگی کو کم کرنا اور شہریوں کو پرسکون ماحول فراہم کرنا ہے۔