سیتا رمن کے اعتراف کے بعد بی جے پی کو ووٹ مانگنے کا حق نہیں: ہریش راؤ
سیتا رمن نے یہ اعتراف کیا تھا کہ حکومت تلنگانہ نے زرعی، برقی موٹر پمپس پر میٹرس نصب کرنے سے انکار کردیا ہے اس لئے مرکز نے تلنگانہ کو جی ایس ڈی سی کے تحت زائد0.5 فیصد قرض حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
حیدرآباد: ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رمن کے اعتراف کے بعد بی جے پی کو ووٹ مانگنے کا حق نہیں ہے۔ سیتا رمن نے یہ اعتراف کیا تھا کہ حکومت تلنگانہ نے زرعی، برقی موٹر پمپس پر میٹرس نصب کرنے سے انکار کردیا ہے اس لئے مرکز نے تلنگانہ کو جی ایس ڈی سی کے تحت زائد0.5 فیصد قرض حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیتا رمن کے بیان سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ حکومت تلنگانہ کو کسانوں کے مفادات، دیگر سے بہت زیادہ عزیز ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے کئی بار یہ اعلان کیا ہے کہ وہ 25ہزار کروڑ روپے کا مالی نقصان برداشت کریں گے مگر زرعی برقی موٹر پمپس پر میٹرس نصب کرنے کے مرکز کے لزوم کو تسلیم نہیں کریں گے۔
چیف منسٹر نے اسمبلی میں بھی اعلان کیا تھا کہ وہ مرجائیں گے مگر زرعی برقی موٹر پمپس پر میٹرس نصب کرنے کی اجازت قطعی نہیں دیں گے۔کیونکہ مرکز کے اس لزوم کو نافذ کرنے سے کسان، برقی مسلسل مفت سربراہی سے محروم ہوجائیں گے۔
تلنگانہ بی جے پی قائدین مسلسل اس بات سے انکار کررہے تھے کہ مرکز نے تلنگانہ کو زائد قرض کے حصول کیلئے کوئی پیشگی شرط رکھی ہے۔ مرکزی وزیر فینانس سیتا رمن نے منگل کے روز حیدرآباد میں ایک پریس کانفرنس میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ”تمام ریاستوں نے زرعی برقی موٹرس پر میٹرس نصب کئے ہیں اور مرکز نے ان ریاستوں کو زائد قرض کی اجازت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں زرعی برقی موٹرس پر میٹرس نصب نہیں کئے گئے ہیں تو مرکز، اس ریاست کو زائد قرض کی اجازت کیسے دے سکتی ہے؟۔ تلنگانہ نے زائد قرض کے حصول کیلئے شرائط کی تکمیل نہیں ہے تو پھر ہم اس ریاست کو کیسے استثنیٰ دیا جاسکتا ہے۔ سدی پیٹ میں آج صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے۔
ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ ”بی جے پی قائدین، ریاست میں کس منہ سے عملہ سے ووٹ طب کریں گے۔ سیتا رمن کے اعتراف کے بعد کانگریس کی زیر اقتدار ریاستیں منظر عام پر آگئی ہیں جنہوں نے مرکز کے حکم پر زرعی برقی موٹر پر میٹرس نصب کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر واحد چیف منسٹر ہیں جنہوں نے زرعی برقی موٹرس پر میٹرس نصب کرنے سے متعلق مرکز کی تجویز کو مسترد کردیا اور کے سی آر نے یہ فیصلہ ریاست کے 60 لاکھ کسانوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ اس طرح بی آر ایس حکومت نے 25ہزار کروڑ روپے کی قربانی دی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکز، کسانوں کو مفت برقی سربراہی کی سہولت کو واپس لینے کیلئے سازش رچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کی صورت میں تلنگانہ زرعی موٹرس میٹرس نصب کرائے جائیں گے۔