شمالی بھارت

ہندو لڑکی کو بھگالے جانے پر مسلم والدین کا قتل

ایک سنسنی خیز واقعہ میں سیتا پور ضلع میں پڑوسیوں نے ایک مسلم جوڑے کو آہنی سلاخوں اور لاٹھیوں سے پیٹ پیٹ کر محض اس لئے ہلاک کردیا کہ ان کا لڑکا ایک پڑوس کی لڑکی کو لے کر بھا گ گیا تھا۔

حیدرآباد: ایک سنسنی خیز واقعہ میں سیتا پور ضلع میں پڑوسیوں نے ایک مسلم جوڑے کو آہنی سلاخوں اور لاٹھیوں سے پیٹ پیٹ کر محض اس لئے ہلاک کردیا کہ ان کا لڑکا ایک پڑوس کی لڑکی کو لے کر بھا گ گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
انڈونیشیا میں سیلاب کی تباہ کاریاں، ہلاکتوں کی تعداد 41 ہو گئی
مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے ایف آئی آر درج
فیروزآباد کا نام چندرا نگر رکھنے کی تجویز کو منظوری
نوجوان کی خودکشی، تبدیلی مذہب کیلئے دباؤڈالنے کا الزام
مسلم نوجوان کی ہلاکت، یوپی کے موضع میں کشیدگی

سیتا پور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس چکریش مشرا نے کہا کہ ہرگاؤں پولیس اسٹیشن کے تحت راجے پور موضع میں عباس اور ان کی اہلیہ قمر النساء کو پڑوسیوں نے زدوکوب کرکے ہلاک کردیا۔ اس کیس میں تین لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چند برس قبل عباس کا بیٹا پڑوسی کی بچی کو لے کر بھا گ گیا تھا اور اس خصوص میں ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے عباس کے فرزند کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔

پولیس نے کہا کہ جب عباس کا بیٹا چند دن قبل جیل سے رہا ہواتو خاندان کے چند لوگوں نے اس جوڑے پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا۔ دیہاتیوں کے مطابق مہلوک جوڑے کے فرزند شوکت اور رام پال کی دختر روبی کے درمیان معشوقہ تھا اور شوکت نے 2020 ء میں روبی کو بھگا لے گیا تھا‘ اس وقت روبی نابالغ تھی اور ایک مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے شوکت کو جیل بھیج دیا تھا‘ اس نے دوبارہ لڑکی کو بھگا لے جاکر جون میں شادی کرلی۔

اس واقعہ کی اطلاع پاکر ایس پی مقام واردات پر پہنچے اور موضع میں پولیس کو تعینات کردیا۔ملزمین کی شناختسلیندرجیسوال،امرناتھ پلو،رام پال جیسوال اور رام پاٹی کی حیثیت سے کی گئی جن میں اول الذکر تین ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دو نوں مفرور بتائے جاتے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اہم ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور مابقی ملزمین کی تلاش جاری ہے۔