مغربی بنگال میں بی جے پی ورکرس کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں، کئی قائدین زیرحراست
مغربی بنگال میں چہارشنبہ کے دن کئی مقامات پر بی جے پی ورکرس کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ بی جے پی ورکرس نے 12 گھنٹوں کا بند کامیاب کرنے کی کوشش کی لیکن ریاست میں اس کا ملاجلا اثر رہا۔
کولکتہ: مغربی بنگال میں چہارشنبہ کے دن کئی مقامات پر بی جے پی ورکرس کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ بی جے پی ورکرس نے 12 گھنٹوں کا بند کامیاب کرنے کی کوشش کی لیکن ریاست میں اس کا ملاجلا اثر رہا۔
کئی بی جے پی قائدین بشمول سابق ارکان ِ پارلیمنٹ روپا گنگولی‘ لاکٹ چٹرجی‘ رکن راجیہ سبھا سامک بھٹاچاریہ اور رکن اسمبلی اگنی مترا پال کو راستہ روکو احتجاج کرنے پر حراست میں لے لیا گیا۔
بی جے پی نے کل سکریٹریٹ گھیراؤ کے دوران پولیس کارروائی کے خلاف بطور احتجاج بنگلہ بند کا اعلان کیا تھا جو آج صبح شروع ہوا۔ ریاست میں روزمرہ زندگی جزوی متاثر ہوئی۔ کئی لوگوں نے بطور احتیاط اپنے گھروں تک محدود رہنے کو ترجیح دی۔
ریاستی دارالحکومت کولکتہ میں روزانہ کی گہماگہمی دکھائی نہیں دی۔ بہت کم بسیں‘ آٹو رکشا اور ٹیکسیاں چل رہی تھیں۔ خانگی گاڑیاں بھی کم دکھائی دیں۔ بازار اور دکانیں‘ اسکول اور کالجس کھلے تھے تاہم طلبا کی تعداد کم تھی۔ کولکتہ میں کئی انگلش میڈیم اسکول بند رہے۔
کئی خانگی دفاتر میں حاضری کم تھی۔ ملازمین سے گھر سے کام کرنے کو کہا گیا تھا۔ سرکاری دفاتر میں حسب ِ معمول کام ہوا۔
قائد اپوزیشن سویندو ادھیکاری نے اپنے آبائی ضلع پوربا میدنی پور میں احتجاجی جلوس کی قیادت کی۔ مالدہ میں راستہ روکو احتجاج پر ٹی ایم سی اور بی جے پی کارکنوں میں جھگڑا ہوا۔ پولیس نے دو گروپس کو منتشر کرنے مداخلت کی۔