سوشیل میڈیا

چارجر نہ دینے پر ایپل  Apple کو 150 کروڑ کا جرمانہ

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ ’گرین اقدام‘ کے جواز کے تحت کمپنی نے صارفین پر چارجر خریدنے کا اضافی بوجھ ڈالا،جو پروڈکٹ کے ساتھ پہلے ساتھ فراہم کیا جاتا تھا۔

برازیلیا: برازیل کی ایک عدالت نے ایپل Apple پر 100 ملین (تقریباً 150 کروڑ روپے) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل میں ایک عدالت نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل پر آئی فون کے نئے ماڈلز کے ساتھ بیٹری چارجرز شامل نہ ہونے پر سو ملین برازیلی روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملک میں فروخت ہونے والے آئی فو ن کے نئے ماڈلز کے ساتھ بیٹری چارجرز کو بھی شامل کیا جائے۔ یہ مقدمہ صارفین اور ٹیکس دہندگان کی ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر کیا گیا، جن کا مؤقف تھا کہ کمپنی چارجر کے بغیر اپنی نئی پروڈکٹ فروخت کر رہی ہے۔

ایپل نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ پیکیجنگ سے چارجرز کو ہٹانے کا اس کا اقدام اسپیئر چارجرز کی وجہ سے ہونے والے الیکٹرونک فضلے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

تاہم عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ ’گرین اقدام‘ کے جواز کے تحت کمپنی نے صارفین پر چارجر خریدنے کا اضافی بوجھ ڈالا،جو پروڈکٹ کے ساتھ پہلے ساتھ فراہم کیا جاتا تھا۔ تاہم کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس حالیہ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے گی۔

یاد رہے کہ پچھلے مہینے ہی برازیل کی حکومت نے ٹیکنالوجی کمپنی ایپل پر چارجر شامل نہ کرنے پر تقریباً 18 کروڑ روپےکا جرمانہ کیا تھا، جب کہ یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ کمپنی اپنے صارف کو ایک نامکمل پروڈکٹ فراہم کر رہی ہے۔

برازیل کی وزارت انصاف نے اس وقت آئی فون 12 اور دیگر ویریئنٹس کی فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ کمپنی جان بوجھ کر چارجرز ڈبے میں پیک نہیں کر رہی ہے اور ’صارفین کے خلاف جان بوجھ کر امتیازی سلوک‘ کر رہی ہے۔وزارت انصاف نے کہا تھا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ چارجر کو خارج کرنے سے ماحول کی حفاظت ہوتی ہے۔