بی جے پی کا ‘اب کی بار 400 پار’ کا نعرہ خیالی پلاو : تھرور
تھرور نے دہلی پردیش کانگریس کے دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’مجھے گوا، پنے، ممبئی، وڈودرا، احمد آباد اور میری اپنی ریاست کیرالہ سمیت ملک کے بڑے حصوں میں انتخابی ماحول کا مشاہدہ کرنے اور مہم چلانے کا موقع ملا ہے۔
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر ششی تھرور نے بدھ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ‘اب کی بار 400 پار’ کے نعرے کو تخیل سے بھرا ہوا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب تک مکمل ہونے والے پانچ مرحلوں کے انتخابات کے دوران اس پارٹی کے مضبوط گڑھ میں بھی ووٹنگ کے اعداد و شمار میں زبردست کمی دیکھی گئی ہے۔
تھرور نے دہلی پردیش کانگریس کے دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’مجھے گوا، پنے، ممبئی، وڈودرا، احمد آباد اور میری اپنی ریاست کیرالہ سمیت ملک کے بڑے حصوں میں انتخابی ماحول کا مشاہدہ کرنے اور مہم چلانے کا موقع ملا ہے۔
‘‘ آج یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر "میں بڑے اعتماد کے ساتھ کہوں گا کہ یہ پہلے ہی واضح تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کا ‘اب کی بار 400 پار’ کا نعرہ تصور سے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔” انہوں نے کہا کہ دوسری طرف کانگریس راجستھان، ہریانہ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور یہاں تک کہ اتر پردیش میں پچھلی بار کے مقابلے بہت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
تھرور نے کہا کہ مثبت رجحانات کو دیکھ کر ہمارا اعتماد مزید بڑھ گیا ہے۔ ہم انتخابات کے آخری دو مراحل میں صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کا بنیادی مقصد مرکز میں حکومت کو تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب تک کے رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کے مضبوط گڑھ میں بھی ووٹنگ کے اعداد و شمار میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔
دوسری جانب کانگریس اور انڈیا اتحاد کے امیدواروں میں جوش و خروش ہے اور لوگ بڑی تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے باہر آ رہے ہیں۔