’’ناریل پانی لے کر آؤ‘‘ ، میٹنگ ختم ہونے کا اشارہ ملتے ہی پولیس کی انٹری
اس سے پہلے پائلٹ روہت ریڈی نے چہارشنبہ کو راجندر نگر پولیس میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد پولیس نے فارم ہاؤز پر چار سرویلنس کیمرے اور دو وائس ریکارڈرس کا بندوبست کیا۔
حیدرآباد: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے حکمران ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کے شکار کی کوشش کے معاملہ میں تینوں ملزمین کے خلاف مزید ثبوت سامنے آرہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اصل ملزم رام چندر بھارتی، تلنگانہ بی جے پی کے انچارج سنیل بنسل کے رابطے میں تھا۔
بنسل سے رابطے کا اشارہ رام چندر بھارتی کے فون میں سنیل کمار بنسل کے نام سے محفوظ کردہ ایک موبائل نمبر کی صورت میں ملا ہے جبکہ اس نمبر پر 26 ستمبر کو ایس ایم ایس بھیجا گیا تھا کہ انہیں (رام چندربھارتی کو) تلنگانہ کے بارے میں ان سے (سنیل بنسل سے ) اہم معاملات پر بات کرنی ہے۔ رام چندر نے سنیل بنسل سے خواہش کی تھی کہ وہ اس سلسلہ میں وقت مقرر کریں۔
بی ایل سنتوش کو ایک اور ایس ایم ایس میں، جس کا نمبر سنتوش بی جے پی کے نام سے محفوظ کیا گیا تھا، رام چندر بھارتی نے دعویٰ کیا کہ وہاں (تلنگانہ میں) 25 موجودہ ایم ایل ایز (بی جے پی میں) شامل ہونے کے لئے تیار ہیں۔ ہمیں ان کی تعداد 40 کرنا ہے۔
دستاویزات میں ایک اور انکشاف تشار ویلپلی کے بارے میں کیا گیا ہے جس کا نمبر تشار ویلپلی کیرالہ ایس این ڈی پی کے نام سے محفوظ کیا گیا تھا۔
تشار، بھارت دھرم جن سینا (بی ڈی جے ایس) کا قائد بتایا جاتا ہے اور اس نے گذشتہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے خلاف وائناڈ حلقہ لوک سبھا سے بطور این ڈی اے امیدوار مقابلہ کیا تھا۔ تشار کا نام بار بار سامنے آنے والے آڈیو کلپس میں سنا جاسکتا ہے۔
دستاویزات میں یہ بھی تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ کس طرح پورا واقعہ سامنے آیا، جب ملزم نے 26 ستمبر سے تانڈور کے ٹی آر ایس رکن اسمبلی پائلٹ روہت ریڈی کو فون کرنا شروع کیا، انہیں (بی جے پی میں شمولیت پر) 100 کروڑ روپے اور دیگر ہر ایک ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔
انہوں نے روہت کو یہ بھی دھمکیاں دی تھیں کہ نہ ماننے کی صورت میں ان کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی کے دھاوے بھی ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد روہت ریڈی نے ان لوگوں کو پھنسانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ایک میٹنگ مقرر کی جس کی تمام تر آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کرلی گئی۔ ایک فارم ہاؤز پر ہوئی میٹنگ میں ٹی آر ایس کے تین دیگر ایم ایل ایز بھی موجود تھے۔
اس سے پہلے پائلٹ روہت ریڈی نے چہارشنبہ کو راجندر نگر پولیس میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد پولیس نے فارم ہاؤز پر چار سرویلنس کیمرے اور دو وائس ریکارڈرس کا بندوبست کیا۔
فارم ہاؤس کے ہال میں دو کیمرے نصب کئے گئے جبکہ روہت ریڈی کے کُرتے میں بھی دو وائس ریکارڈر رکھے گئے تھے۔
کیمروں کو دوپہر 3.05 بجے آن کیا گیا تھا اور ان میں 3.10 بجے سے جو کچھ ہوا اس کی ریکارڈنگ موجود ہے جبکہ اس وقت روہت ریڈی ملزم کے ساتھ ہال میں داخل ہوئے تھے۔ ایک گھنٹے بعد دیگر تین ایم ایل ایز بھی وہاں پہنچ گئے۔
روہت ریڈی سے کہا گیا تھا کہ جب میٹنگ ختم ہو تو خفیہ کوڈ کے ذریعہ اشارہ دیں۔ جیسے ہی میٹنگ ختم ہوئی روہت ریڈی نے اپنے نوکر سے کہا ناریل پانی لے کر آؤ۔ انہوں نے جیسے ہی ناریل پانی کا آرڈر دیا، پولیس سمجھ گئی کہ میٹنگ ختم ہوگئی ہے۔
ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ کے بعد جب روہت ریڈی نے اپنے گھریلو ملازم کو ناریل پانی لانے کو کہا تو پولیس فلمی انداز میں ہال میں داخل ہوئی جہاں تینوں ملزمین اور چار ٹی آر ایس ایم ایل ایز بیٹھے ہوئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں ملزمان سے جب ان کے یہاں آنے کا مقصد پوچھا گیا تو وہ خاموش رہے۔
اس کے بعد پولیس نے روہت ریڈی کے دو وائس ریکارڈرس کے ساتھ ہال میں پہلے سے نصب شدہ الیکٹرانک جاسوسی آلات کو ضبط کرلیا جن میں پوری بات چیت ریکارڈ ہوگئی تھی۔ اس بات چیت میں ہر ایک ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے رشوت کی پیشکش بھی شامل ہے اور رام چندر بھارتی یہ بھی بتا رہے ہیں کہ انہوں نے کرناٹک، دہلی اور دیگر ریاستوں میں ‘اسی طرح انحراف’ کا کام کیا تھا۔
ان حالات میں تلنگانہ میں بی جے پی کے لئے مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔ تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کی راتوں کی نیندیں پوری طرح اڑگئی ہیں کیونکہ انہیں منگوڑو ضمنی انتخاب میں بی جے پی امیدوار کو کامیاب بنانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ وہ ان حالات میں خود کو بے قصور اور بے خبر ثابت کرنے کے لئے مندروں کے دورے کررہے ہیں۔ انہوں نے کل جمعہ کے روز ہی یادادری مندر کا دورہ کرکے بھگوان کے قدموں میں اپنا سر رکھ دیا تھا اور قسم کھائی تھی کہ اس تمام معاملہ سے ان کا یا تلنگانہ بی جے پی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بہرحال بنڈی سنجے کی بے بسی دیکھنے لائق ہے۔