مہاراشٹرا

ہم نے کھلے دل سے خواتین کوٹہ بل کی تائید کی:شرد پوار

شردپوار نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کانگریس اور گھمنڈیا حلیفوں نے پس و پیش کے ساتھ خواتین تحفظات بل کی تائید کی لیکن یہ بات صحیح نہیں ہے۔ ہم سبھی نے کھلے دل سے بل کی تائید کی۔

ممبئی: این سی پی صدر شردپوار نے منگل کے دن کہا کہ کانگریس اور اس کے حلیفوں نے پارلیمنٹ میں خواتین تحفظات بل کی کھلے دل سے تائید کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اس سلسلہ میں صحیح بریفنگ نہیں ملی ہے۔

متعلقہ خبریں
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
مرکز اور حکومت مہاراشٹرا، مراٹھا کوٹہ مسئلہ حل کریں: شردپوار
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
مہاراشٹرا حکومت فضول خرچی میں ملوث:کانگریس
نئے شہر کی تعمیر سے قبل موجودہ شہر کی ترقی پر توجہ دینے ریونت ریڈی کو کے ٹی آر کا مشورہ

 انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹرا اور مرکز میں کانگریس کی سابقہ حکومتوں نے ہی خواتین کو بااختیار بنانے کے ابتدائی اقدامات کئے تھے۔ شردپوار کے اس بیان سے ایک دن قبل وزیراعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش میں کہا تھا کہ کانگریس اور نئے گھمنڈیا الائنس میں اس کے حلیفوں نے پارلیمنٹ میں ناری شکتی بل کی تائید ”نیم دلی“ سے کی۔

 ممبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں شردپوار نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کانگریس اور گھمنڈیا حلیفوں نے پس و پیش کے ساتھ خواتین تحفظات بل کی تائید کی لیکن یہ بات صحیح نہیں ہے۔ ہم سبھی نے کھلے دل سے بل کی تائید کی۔

وزیراعظم کو کسی نے صحیح نہیں بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 24 جون 1994 کو میری کانگریس حکومت نے ملک میں پہلی مرتبہ خواتین کی پالیسی متعارف کرائی تھی۔ اسی طرح مرکز کی کانگریس حکومت نے 73 ویں دستوری ترمیم کی جس سے مجالس مقامی میں عورتوں کے لئے 33 فیصد کوٹہ کی راہ ہموار ہوئی۔

 این سی پی کے بانی نے کہا کہ میں جب وزیر دفاع تھا تب عورتوں کو فوج‘ بحریہ اور فضائیہ میں 11 فیصد ریزرویشن دیا گیا تھا۔ احمدآباد میں صنعت کار گوتم اڈانی سے ملاقات کے بارے میں پوچھنے پر شردپوار نے کہا کہ میں وہاں بارہ متی کے ایک تاجر کے صنعتی یونٹ کا افتتاح کرنے گیا تھا۔

 اس تقریب میں جو سانند انڈسٹریل ایسٹیٹ میں منعقد ہوئی تھی‘ گوتم اڈانی مہمان ِ خصوصی تھے۔ ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی پر شردپوار نے کہا کہ ایک ہندوستانی شہری ہونے کے ناطہ وہ حکومت ِ ہند کی پالیسی کی بھرپور تائید کرتے ہیں۔