تلنگانہ

بی آر ایس لیڈر کویتا کی عبوری درخواست ضمانت خارج

دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے شراب پالیسی 2021-2022 (جو بعد میں منسوخ کر دی گئی) کے مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں گرفتار بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) قانون ساز کونسل کی رکن کے کویتا کی عبوری ضمانت کی عرضی پیر کو مسترد کر دی۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے شراب پالیسی 2021-2022 (جو بعد میں منسوخ کر دی گئی) کے مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں گرفتار بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) قانون ساز کونسل کی رکن کے کویتا کی عبوری ضمانت کی عرضی پیر کو مسترد کر دی۔

متعلقہ خبریں
عمر خالد کی درخواست ِ ضمانت کی آج سماعت
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
انجینئر رشید، تہاڑ جیل واپس
کویتا کی درخواست ضمانت، سی بی آئی کو نوٹس
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری

راؤس ایونیو میں واقع کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے یہ حکم دیا۔

خصوصی عدالت نے مرکزی تفتیشی ایجنسی (ای ڈی) اور عرضی گزار محترمہ کویتا کے دلائل کو تفصیل سے سننے کے بعد 4 اپریل کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

تلنگانہ کے سابق وزیراعلیٰ کے۔ چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا کو ای ڈی نے 15 مارچ کو حیدرآباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

بی آر ایس لیڈر کویتا فی الحال عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ان کی عدالتی حراست کی مدت 9 اپریل کو ختم ہونے والی ہے۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 17 اگست 2022 کو سال 2021-22 کے لیے دہلی کی ایکسائز پالیسی (شراب پالیسی) کی تشکیل اور نفاذ میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے ایک مجرمانہ مقدمہ درج کیا تھا۔ اسی بنیاد پر ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔

ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ کویتا اور کچھ دیگر لوگوں نے شراب پالیسی میں غلط طریقے سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سمیت عام آدمی پارٹی کے کچھ سرکردہ لیڈروں کے ساتھ ‘سازش’ میں ملوث تھیں۔

وزیر اعلیٰ کیجریوال اور سابق وزیر اعلیٰ سسودیا دونوں ہی عدالتی حراست میں جیل میں ہیں۔

اس معاملے میں دیگر ملزمین میں شامل اے اے پی کے ایم پی سنجے سنگھ کو حال ہی میں سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی تھی۔

اس کے بعد انہیں خصوصی عدالت نے مشروط ضمانت پر رہا کرنے کا تہاڑ جیل انتظامیہ کو حکم دیا تھا۔