ایشیاء

5 اگست سے ملک گیر مہم کی تیاری، حکومت پر دباؤ بڑھانے کا منصوبہ

پاکستان تحریک انصاف نے ”عمران خان کو آزاد کرو تحریک“ کا لاہور سے غیر رسمی طورپر آغاز کردیا۔ پولیس نے پارٹی ورکرس کو اِس احتجاج میں حصہ لینے سے روکنے کیلئے کئی کو گرفتارکرلیا۔

لاہور (پی ٹی آئی) پاکستان تحریک انصاف نے ”عمران خان کو آزاد کرو تحریک“ کا لاہور سے غیر رسمی طورپر آغاز کردیا۔ پولیس نے پارٹی ورکرس کو اِس احتجاج میں حصہ لینے سے روکنے کیلئے کئی کو گرفتارکرلیا۔

پارٹی نے اتوار کے دن یہ بات بتائی۔ پاکستان تحریک انصاف نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ 5 اگست سے تحریک شروع کی جائے گی۔ صوبہ خیبرپختونخواہ کے چیف منسٹر اور پی ٹی آئی کے متماز قائد علی امین گنڈاپور ہفتہ کی رات دیر گئے لاہور پہنچ گئے۔ اُنہوں نے عمران خان کی رہائی کیلئے تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

72 سالہ عمران خان اگست 2023 سے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ پی ٹی آئی ملک بھر میں 5 اگست سے بہت بڑی مہم شروع کرنے کی تیاری میں ہے تاکہ شہباز شریف حکومت اور فوج کو عمران خان کو آزاد کرنے کیلئے دباؤ میں لایاجائے۔ علی امین گنڈا پور اور پارٹی کے دیگر ممتاز رہنماء لاہور کے رائے ونڈ علاقہ میں ایک فارم ہاؤز میں پڑا ڈالے ہوئے ہیں۔ یہ فارم ہاؤز نواز شریف خاندان کے بنگلہ سے متصل ہے۔

لاہور میں پارٹی ورکرس سے خطاب میں علی امین گنڈاپور نے کہاکہ لاہور سے شروع کی جانے والی کسی بھی احتجاجی مہم کو کامیابی ملتی ہے اور ہماری یہ مہم بھی سارے ملک میں کامیاب رہے گی۔ اسی دوران صوبہ پنجاب کی وزیر اعلاعات عظمیٰ بخاری نے کہاکہ علی امین گنڈا پور اور اُن کی پارٹی افراتفری کے چمپئن ہیں۔

اُنہوں نے کہاکہ علی امین گنڈا پور کا اپنا صوبہ جل رہا ہے اور وہ پنجاب فتح کرنے لاہور آئے ہوئے ہیں۔ بہتر ہوگا کہ وہ کے پی واپس جائیں اور اپنے صوبہ کے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کام کریں۔ قبل ازیں 7 جون کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ عمران خان کی پارٹی ملک میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔